شام کے تعطل کو ختم کرنے کے لئے بڑی طاقتوں کا سمجھوتہ
ایک مغربی سفارتکار نے کہا ہےکہ مونیخ میں بڑی طاقتیں ایک منصوبہ پر متفق ہوئی ہیں کہ جس کا ھدف شام کے بارے میں موجودہ تعطل کو ختم کرنا ہے۔
اس مغربی سفارتکار نے رائٹرز کو جمعرات کی رات بتایا کہ اس منصوبے میں شام میں جاری جھڑپوں کو تدریجا کم کرنا اور عام شہریوں کو امداد پہنچانے کے عمل میں تیزی لانا شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان اقدامات کا ھدف امن مذاکرات کے لئے ساز گار ماحول بنانا ہے۔
اس مغربی سفارتکار نے کہا شام میں روس کے فضائی حملوں کے فوری طور پر روکےجانے پر کسی طرح کا اتفاق نہیں ہوا ہے لیکن ہم ایک ایسے منصوبے کےپابند ہونگے کہ اگر اس پر عمل کیا جائے تو حالات بدل سکتے ہیں۔
ادھر جرمن وزیر خارجہ فرانک والٹر اشٹاین مائیر نے شام کے بارے میں نشست کے اختتام کے بعد ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ آئندہ ہفتے شام میں جنگ بندی کے سلسلے میں اتفاق ہوگیا ہے ۔
واضح رہے کہ مونیخ میں جمعرات کو شام کے بحران کا حل تلاش کرنے کے لئے ایک اجلاس ہواتھا ۔اس اجلاس میں پندرہ ملکوں کے وزراء خارجہ اور عالمی اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔