Sep ۲۱, ۲۰۱۵ ۰۸:۴۸ Asia/Tehran
  • پاکستان کے  وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان
    پاکستان کے وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان

پاکستان کے وزیر داخلہ چودھری نثار نے پشاور واقعے میں ملوث دہشت گردوں کے کوائف افشا ہونے پرسخت برہمی کا اظہارکیا ہے۔

اسلام آباد میں پاکستان کی وزارت داخلہ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ رکارڈ و شواہد کے مطابق آٹھ دہشت گرد پاکستانی نہیں لگتے اور شناخت اور شہریت کے تعین کے لیے مزید وقت لگے گا۔

ترجمان وزارت داخلہ کے مطابق دہشت گردوں کی نشاندہی وقوعہ کے روز ہی ہو گئی تھی لیکن معاملے کی حساسیت کے پیش نظر یہ تفصیلات دانستہ طورپرظاہرنہیں کی گئیں۔
پاکستان کی وزارت داخلہ کے ترجمان کے مطابق واقعے میں ملوث دہشت گردوں کے کوائف ظاہر کرنے سے تفتیش پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔
ادھر پاکستان کے وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے دہشت گردوں کے کوائف افشا ہونے پرشدید اظہاربرہمی کرتے ہوئے اس معاملے کی چھان بین کا فوری حکم جاری کیا ہے۔
دوسری جانب پاکستان کے وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی اور خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پشاور حملے کی ابتدائی تحقیقات سے ثابت ہوا کہ دہشتگرد حملے کے دوران افغانستان میں لوگوں سے رابطے میں تھے۔
سرتاج عزیز نے ایک نجی نیوز چینیل سے گفتگو میں کہا کہ دہشتگردوں کے افغانستان میں ٹیلی فونک رابطے کے شواہد موجود ہیں۔ انہوں نے کہا چونکہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی قیادت افغانستان میں ہے لہذا دہشتگردوں کے افغانستان میں رابطے کے امکان کو مسترد نہیں کیا جاسکتا۔
سرتاج عزیز نے مزید کہا کہ پاکستان کی حکومت پشاور میں فضائیہ کے اڈے پر حملے کے بارے میں دستیاب شواہد افغانستان کو فراہم کرے گی۔

ٹیگس