پاکستان کی پارلیمنٹ میں نواز شریف کے اقتدار کو لے کر ہنگامہ
پاکستانی سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اپوزیشن نے حکومت کے خلاف شدید احتجاج کیا اور وزیر اعظم سے استعفے کا مطالبہ کیا۔
اسلام آباد سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر اعتزاز احسن نے سینیٹ کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ تین ججوں نے اپنے فیصلے میں لکھا ہے کہ وزیر اعظم ثبوت پیش نہیں کر سکے ہیں اس کے باوجود وزیر اعظم خود کو نااہل تسلیم نہیں کرتے تو اپوزیشن استعفے کا مطالبہ کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پر دھبہ لگ چکا ہے اور ان کے استعفے پر تمام اپوزیشن جماعتیں متفق ہو گئی ہیں۔
تحریک انصاف کے رہنما اعظم سواتی نے کہا کہ نواز شریف وزیر اعظم رہنے کا اخلاقی اور قانونی جواز کھو چکے ہیں۔
اپوزیشن کے شور شرابے اور ہنگامہ آرائی کے بعد اجلاس غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کر دیا گیا۔
پاکستان میں پاناما پیپرز پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد قومی اسمبلی کے پہلے اجلاس میں بھی گرما گرمی دیکھنے میں آئی اور حزب اختلاف نے وزیر اعظم سے استعفے کا مطالبہ کیا۔
اس رپورٹ کے مطابق قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف استعفی دے کر پارلیمنٹ کو بچائیں۔
اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے اسی طرح میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم یہ نہیں کہتے کہ حکومت ختم کرو لیکن وزیر اعظم کو استعفی دینا چاہئے، وزیر اعظم فیصلہ کریں کہ اداروں کو بچانا چاہتے ہیں یا اپنے اقتدار کی جنگ لڑنا چاہتے ہیں۔
دوسری طرف چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے اگلے جمعے کو اسلام آباد میں جلسہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی صرف اس وقت کامیاب ہو گی جب نواز شریف وزیر اعظم نہ ہوں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ نے وزیر اعظم پر تاریخی ریمارکس دیئے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ دنیا میں کسی بھی ملک میں ایسا فیصلہ آتا تو حکمراں پارٹی خود وزیر اعظم سے استعفی لیتی۔