پاکستان: زینب قتل کیس کے قاتل کو پھانسی
پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج شیخ سجاد احمد کی جانب سے قصورکی 7 سالہ زینب قتل کیس سمیت 12 بچیوں کے قاتل عمران کے بلیک وارنٹ جاری کیے گئے تھے جس کے بعد عمران کوکوٹ لکھپت جیل میں آج علی الصبح پھانسی دے دی گئی۔
مجرم عمران کو مجسٹریٹ غلام سرور کی موجودگی میں آج (بدھ) صبح ساڑھے پانچ بجے تختہ دار پر لٹکایا گیا، سزا پر عملدرآمد کے وقت کمسن زینب کے والد محمد امین بھی پھانسی گھاٹ پر موجود تھے۔
اس موقع پر کوٹ لکھپت کے باہر سخت سیکورٹی انتظامات کیے گئے تھے۔
بعدازاں مجرم عمران کی لاش ورثا کے حوالے کردی گئی۔
پھانسی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے زینب کے والد نے کہا کہ وہ اپنی آنکھوں سے مجرم کا انجام دیکھ کر آرہے ہیں، آج انصاف کے تقاضے پورے ہوئے، مجرم کی سزا پر مطمئن ہوں۔
واضح رہے کہ پاکستان کے شہرقصور میں متعدد کم سن بچیوں کو زیادتی کے بعد قتل کرنے کے کئی واقعات رونما ہوئے لیکن مجرم قانون کی گرفت سے باہر تھا،4 جنوری 2018 کو 7سالہ زینب کی لاش ملنے کے بعد قانون نافذ کرنے والے ادارے حرکت میں آئے اور 19 دن بعد زینب کے گھر کی عقبی گلی کا رہائشی عمران پکڑا گیا۔
عمران نے ابتدائی تفتیش میں ہی اعتراف جرم کر لیا تاہم جب ڈی این اے کرایا گیا تو وہ 8 بچیوں کا قاتل نکلا۔