May ۱۰, ۲۰۲۲ ۲۳:۲۱ Asia/Tehran
  • طالبان کی گولی کا شکار ملالہ نے طالبان کے خلاف محاذ کھول دیا

پاکستان کی نوبل انعام یافتہ طالبہ اور سوشل ورکر ملالہ یوسفزئی نے افغانستان میں خواتین کے حوالے سے طالبان کے سخت فیصلوں پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔

ملالہ یوسفزئی نے سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ افغان طالبان کی جانب سے خواتین کے لیے سخت فیصلوں پر عالمی رہنماؤں کو مشترکہ طور پر ایکشن لینا چاہیے تاکہ افغانستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا احتساب کیا جاسکے۔

ملالہ کا کہنا ہے کہ طالبان خواتین اور لڑکیوں کو دنیاوی امور سے دور رکھنا چاہتے ہیں، ان کی خواہش ہے کہ خواتین اسکول نہ جائیں اور ملازمت بھی نہ کریں، وہ گھر کے کسی فرد کے بغیر خواتین کو سفر کی بھی اجازت نہیں دے رہے۔

انہوں ںے مزید لکھا کہ افغان خواتین اپنے حقوق کے لیے سڑکوں پر ہیں، مسلم ممالک کو اس مشکل گھڑی میں ان کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ طالبان حکومت نے افغانستان میں خواتین پرغیر ضروری گھر سے باہر نکلنے، برقع پہننے کی شرط اور لڑکیوں کے لیے محدود تعلیم جیسی پالیسی نافذ کی ہے جس کے خلاف انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے رضاکاروں نے آواز بلند کی ہے۔

ٹیگس