نئی تحقیق - دل کی بیماری کا پتہ 15 سال پہلے
ترجمہ: م۔ ہاشم
ایک نئی تحقیق کے مطابق اب دل کی بیماری کا بہت پہلے ہی پتہ لگایا جاسکے گا۔ جی ہاں، محققین نے خون کے ٹیسٹ کا ایک نیا طریقہ ایجاد کیا ہے جس سے ایک، دو، یا پانچ سال نہیں بلکہ 15 سال پہلے دل کی بیماری کا پتہ لگ جائے گا۔ ایڈنبرا یونیورسٹی اور گلاسگو یونیورسٹی کے محققین کے مطابق اس سلسلے میں خون کے ٹیسٹ کے نئے طریقہ کا نام " ٹراپونن Troponin)) ٹیسٹ" ہے۔ محققین کے مطابق ٹیسٹ کا نیا طریقہ کولیسٹرول کے ٹیسٹ سے زیادہ کارگر ہے۔
خون ٹیسٹ کا یہ نیا طریقہ بروقت علاج کرنے اور مریضوں کو دل کے دورے سے ہونے والی اموات سے بچانے میں مفید ہوگا۔ محققین نے یہ ٹیسٹ ابھی صرف مرد مریضوں پر کیا ہے لیکن برٹش ہارٹ فاؤنڈیشن نے کہا ہے کہ یہ طریقہ خاتون مریضوں کے لئے بھی کارگر ہے۔
جب دل کے عضلات خراب ہونے شروع ہوتے ہیں تو ان میں سے ایک پروٹین "ٹراپونن" خون میں ملنا شروع ہوجاتا ہے۔ ٹراپونن کی بڑھتی مقدار سے دل کے دورے کا خطرہ 25 فی صد بڑھ جاتا ہے۔ خون کے ٹیسٹ سے اس کا پتہ لگایا جا سکتا ہے اور بروقت علاج شروع ہوسکتا ہے۔
خون کے ٹیسٹ کا نیا طریقہ سستا بھی بتایا گيا ہے جس کے لئے صرف 5 یورو خرچ کرنے پڑیں گے نیز اس ٹیسٹ میں 30 منٹ کا وقت لگے گا۔ تحقیق میں شریک ایک محقق ’ڈاکٹر ٹم شکو‘ نے بتایا کہ اب تک دل سے متعلق بیماریوں کا وقت سے پہلے پتہ لگا پانا کافی مشکل تھا لیکن نئے طریقہ سے اب یہ کام ممکن ہے۔