Feb ۲۶, ۲۰۲۱ ۰۵:۵۱ Asia/Tehran
  • کورونا کے امریکی اسٹرین سے ہوشیار، بہت ہی خطرناک ہے

امریکا میں دریافت ہونے والی کورونا وائرس کی نئی قسم دنیا میں تیزی سے پھیل رہی ہے۔

امریکا کی ریاست کیلیفورنیا میں کورونا وائرس کی ایک نئی قسم حال ہی میں دریافت ہوئی تھی اور اب وہ دنیا کے مختلف حصوں میں تیزی سے پھیل رہی ہے۔

امریکا کے سیڈرز سینائی میڈیکل سینٹر کی تحقیق میں بتایا گیا کہ کورونا وائرس کی یہ نئی قسم کیل 20 سی کا سب سے پہلے مشاہدہ جولائی 2020 میں ہوا تھا، جو لاس اینجلس کی ایک کاؤنٹی کے کیس میں دریافت ہوا۔

پھر یہ قسم اکتوبر میں جنوبی کیلیفورنیا میں دوبارہ نمودار ہوئی اور پھر نومبر و دسمبر میں تیزی سے پھیلنا شروع ہوگئی۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ اب جنوبی کیلیفورنیا میں 50 فیصد کے قریب کیسز اس قسم کا نتیجہ ہیں اور اس تعداد میں ایک ماہ کے دوران لگ بھگ دوگنا اضافہ ہوا ہے۔

امریکا سے باہر اس قسم کے کیسز آسٹریلیا، ڈنمارک، نیوزی لینڈ، سنگاپور، برطانیہ اور صیہونی حکومت میں دریافت ہوئے ہیں۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ جنوبی کیلیفورنیا سے تعلق رکھنے والے افراد اسے دیگر امریکی ریاستوں اور دنیا کے مختلف حصوں تک پہنچانے کا باعث بنے ہیں۔

ابھی یہ واضح نہیں کہ کورونا کی یہ نئی قسم پرانی اقسام کے مقابلے میں کتنی جان لیوا ہے اور موجودہ ویکسینز کے خلاف کس حد تک ماحمت کرسکتی ہے۔

محققین نے بتایا کہ وائرس کی نئی اقسام ہمیشہ اس کے رویے پر اثرات مرتب نہیں کرتیں، مگر کیل 20 سی میں ایسی تبدیلیاں آئی ہیں جو اس کی خلیات کو متاثر کرنے کی صلاحیت بڑھاتی ہیں۔

ٹیگس