Apr ۲۸, ۲۰۲۱ ۰۵:۰۰ Asia/Tehran

15 رمضان المبارک یوم ولادت نواسہ رسولۖ حضرت امام حسن (ع) کی مناسبت سے ہم اپنے تمام ناظرین ، سامعین اورقارئین کرام کی خدمت میں ہدیہ تبریک و تہنیت پیش کرتے ہیں

فارسی ترانہ - امام حسن  کریم آل طہ - اردو سبٹائٹل کے ساتھ

امام حسنؑ؛ کریم آل طہ

امام خمینی رضوان اللہ علیہ
صحیفہ امام خمینیؒ ۔ ج: 2 ۔ ص: 371

 

کوئی بھی ہوتا۔۔اگر امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام کی جگہ پر خود امیرالمومنین امام علی علیہ السلام بھی ہوتے اور ویسے حالات (جیسے امام حسنؑ کے زمانے میں تھے) ہوتے تو نا ممکن تھا کہ اُس کام (صُلح) کے علاوہ کوئی اور کام کرتے جو اُس وقت امام حسن علیہ السلام نے انجام دیا۔
ولی امرمسلمین سید علی خامنہ ای11 اپریل1990

 پندرہ رمضان المبارک کی تاریخ فرزند رسولۖ اور شیعیان جہان کے دوسرے امام حضرت امام حضرت حسن (ع) کے یوم ولادت باسعادت سے مناسبت رکھتی ہے۔

حضرت امام علی (ع) اور حضرت فاطمہ زہرا (س) کے بڑے بیٹے حضرت امام حسن (ع) پندرہ رمضان المبارک سن تین ہجری قمری کو مدینہ منورہ میں اس دنیا میں تشریف لائے۔

آپ حضرت علی اور جناب فاطمہ علیہماالسلام کے کاشانہ عصمت کے پہلے چشم و چراغ تھے جو سورہ کوثر کی مکمل تفسیر بن کر آغوش عصمت میں اترے۔

حضرت امام حسن علیہ السلام کی ولادت باسعادت کے بعد حضرت علی اور جناب فاطمہ علیھماالسلام نے اپنے نو مولود بچے کو رسول اسلام (ص) کی آغوش میں دیا اور آپ سے بچے کا نام رکھنے کی درخواست کی- سرکار دوعالم حضرت محمد مصطفے صل اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حکم خدا سے اپنے پہلے نواسے کا نام حسن رکھا-

آپ (ع) ابھی تقریبا سات برس کے تھے آپ کے نانا رسول خدا (ص) نے رحلت فرمائی۔  پیغمبر اسلام (ص) کی وفات کے بعد تقریبا تیس برس آپ (ع) اپنے بابا مولا علی مرتضی (ع) کے ساتھ رہے اور مولا امیرالمومنین(ع) کی شہادت کے بعد سن چالیس ہجری قمری میں امامت کے درجے پر فائز ہوئے اور دس برس تک امامت کے فرائض انجام دیئے۔ یہاں تک کہ سن پچاس ہجری قمری میں اڑتالیس برس کی عمر میں معاویہ کی سازش کے تحت زہر دیئے جانے کے نتیجے میں شہید ہوگئے۔

حضرت امام حسن (ع) علم و تقوی، زہد و عبادت میں خاص مقام پر فائز تھے اور عفو و بخشش نیز غریبیوں اور ناداروں کی مدد کرنا آپ(ع) کی ایسی خصوصیات تھیں جو زبان زد خاص و عام تھیں۔ آپ (ع) نہ صرف غریبوں، مسکینوں، ناداروں اور حاجتمندوں کی مدد و نصرت فرماتے بلکہ جو دردمند آپ (ع)  سے آکر اپنی مشکلات و پریشانیاں بیان کرتا آپ (ع) اس کی دلجوئی کرتے اور مسائل و مشکلات حل فرماتے۔ کوئی بھی غریب انسان آپ(ع) کے درخانہ سے خالی ہاتھ یا مایوس واپس نہیں لوٹتا تھا-

ٹیگس