عشرۂ کرامت مبارک !
عشرہ کرامت یکم ذیقعدہ سے گیارہویں ذیقعدہ تک کے دورانیہ کو کہا جاتا ہے جس کی ابتدا میں کریمہ اہلبیت حضرت فاطمہ معصومہ علیہا سلام اور انتہا پر امام رؤف حضرت امام علی رضا علیہ السلام کی ولادت باسعادت کی تاریخ ہے۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ ماہ ذی القعدہ کا پہلا عشرہ جسے ’’عشرہ کرامت‘‘ کے نام سے موسوم کیا گیا ہے عظیم برکتوں اور فضیلتوں کا عشرہ ہے، اس مہینے کی پہلی تاریخ کو ولادت حضرت فاطمہ معصومہ(ع) ہے، چهٹی تاریخ ولادت حضرت احمد بن موسی شاہچراغ (ع) اور گیارہویں تاریخ ولادت با سعادت ثامن الحجج حضرت علی بن موسی الرضا سلام اللہ علیہ ہے اسی وجہ سے یہ دس دن اہلبیت(ع) کے شیدائیوں اور پیروکاروں کے لیے انتہائی خوشی اور مسرت کے ایام ہیں۔ عشرہ کرامت اپنے کردار کو سنوارنے اور سماج میں سدهار لانے نیز اسے سیرت اہلبیت(ع) کے ساتھ جوڑنے کے لیے ایک اہم موقع ہے۔
عشرہ کرامت اہلبیت اطہار(ع) کی تعلیمات مخصوصا فاطمی اور رضوی ثقافت کی نشر و اشاعت کے لیے بہترین موقع ہے تاکہ ہمارے جوان قرآنی تعلیمات کے بہتے ہوئے دریا میں غوطہ ور ہوکر فرزند رسول امام ہشتم علی بن موسی الرضا علیہ السلام اور کریمہ اہلبیت حضرت فاطمہ معصومہ(ع) کی نسبت مزید آشنائی حاصل کرسکیں۔
امام رضا علیہ السلام اور آپ کی ہمشیرہ حضرت معصومہ(س) کی کاوشوں کا اہم مقصد انسان سازی، بامعرفت انسانوں کی تربیت اور مطلوبہ معاشرے کی تشکیل کے لیے زمینہ فراہم کرنا تها۔
دوسرے الفاظ میں امام رضا (ع) اور حضرت معصومہ (س) کا افق دید پیغمبر اکرم(ص) کی سیرت طیبہ کے مطابق معاشرے کی اصلاح کرنا اور سماج کی رہنمائی کرنا تها۔ انہوں نے معاشرے کے ایک ایک شخص کی اصلاح کے ساتھ صحیح اور سالم سماج تشکیل دینے کی کوشش کی۔
===بشکریہ ابنا