پیرس اجلاس میں ماحولیاتی آلودگی سے متعلق معاہدے کو منظوری
پیرس میں دو ہفتے کے مذاکرات کے بعد ماحولیاتی آلودگی پر معاہدہ طے پا گیا ہے اور دنیا کے ایک سو پچانوے ممالک کے نمائندوں نے اسے منظوری دے دی ہے۔
پیرس سے ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق اس معاہدے کے تحت پہلی بار دنیا کے تقریبا تمام ملکوں نے گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو کم کرنے کا عہد کیا ہے-
اس معاہدے کے مطابق پیرس کانفرنس میں دوہزار پچاس تک عالمی درجہ حرارت میں اضافے کو دو درجے تک محدود کیا جائے گا-
پیرس میں ہونے والی کانفرنس کے دوران فرانسیسی وزیر خارجہ لورین فیبیوس نے ماحولیاتی معاہدے کی منظوری کا اعلان کیا۔ اس معاہدے کے مطابق عالمی درجہ حرارت کو دو ڈگری سے نیچے رکھا جائے گا اور اسے ایک اعشاریہ پانچ ڈگری تک محدود کیا جائے گا- اس مقصد کے حصول کے لئے گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں بتدریج کمی لائی جائے گی اور توانائی کے متبادل ذرائع کے استعمال کو فروغ دیا جائے گا اور ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لئے سالانہ سو ارب ڈالر کی مالی مدد فراہم کی جائے گی-
ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق معاہدے کا اعلان کرتے ہوئے فرانس کے وزیر خارجہ لورین فیبیوس نے کہا کہ ہم مثبت ردعمل دیکھ رہے ہیں ہمیں کوئی اعتراض سننے کو نہیں ملا اور پیرس ماحولیاتی معاہدے کو منظوری مل گئی- انھوں نے کہا کہ اس سے دنیا کا درجہ حرارت دو ڈگری سیلسیئس سے کم رکھنے میں مدد ملے گی-
پیرس ماحولیاتی معاہدے کے موقع پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے کہا کہ ہمیں زمین کو بچانے کے لئے مل کر کوشش کرنا ہوگی- انھوں نے کہا کہ فطرت ہمیں اشارے کر رہی ہے انھوں نے کہا کہ تمام ممالک کے لوگ آج جتنا ڈرے ہوئے ہیں اتنا پہلے کبھی نہیں رہے- ہمیں اپنے گھر کو بچانے کے ساتھ ہی اسے سنبھالنا بھی ہوگا-