دہشت گردوں کو سابق سوویت یونین کے ہتھیاروں کی فراہمی پر روس کی تشویش
روس نے کہا ہے کہ شام میں دہشت گرد گروہوں کے لئے امریکا کی طرف سے ہتھیاروں کی سپلائی پر اس کو تشویش لاحق ہے۔
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا ہے کہ امریکا نے شام میں سرگرم دہشت گرد گروہوں کے لئے ہتھیاروں کی کئی کھیپیں ارسال کی ہیں جس پر ماسکو کو گہری تشویش لاحق ہے- روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریازاخارووا نے ایتارتاس نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا میں آنے والی ان خبروں پر روس کو تشویش ہے جن میں کہا گیا ہے کہ سابق سویت یونین کے بنے ہوئے ہتھیاروں کی کئی کھیپیں، جو رومانیہ اور بلغاریہ سے امریکا نے حاصل کی ہیں، شام میں دہشت گردوں کے لئے بھیجی گئی ہیں- روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ ماسکو اس پوری صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس بات کا بھی امکان ہے کہ امریکا کے بنے ہوئے ہتھیاروں کی کھیپ بھی شام میں دہشت گردوں کو فراہم کرنے کے لئے اردن کی بندرگاہ عقبہ پہنچائی گئی ہو- روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ نو سو چورانوے ٹن پر مشتمل ہتھیاروں کی ایک کھیپ کے بارے میں جو اطلاعات موصول ہوئی ہیں ان کے مطابق آدھی کھیپ ترکی کی بندرگاہ تاش اوجہ پر اتاری گئی ہے جو شام کی سرحد کے قریب واقع ہے- روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ رومانیہ کے ذرائع ابلاغ کی خبروں سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ سابق سویت یونین کے بنے ہوئے ہتھیاروں کی بڑی کھیپ رومانیہ کی مدد سے بحری راستے سے ترکی اور اردن بھیجی گئی ہے جہاں سے یہ ہتھیار دہشت گردوں تک پہنچائے گئے ہیں- ان کا کہنا تھا کہ شام میں سرگرم دہشت گرد گروہوں کو ہتھیار سپلائی کرنے کی اس غیرقانونی کارروائی میں اقوام متحدہ اور یورپ کی سیکورٹی اور تعاون کونسل کے بعض رکن ممالک بھی شریک ہیں اور یوں یہ ممالک آسانی کے ساتھ بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں اڑا رہے ہیں۔