ایران اور روس کا تعاون مکمل طور پر اسٹریٹیجک: روسی مبصر آنتون مارداسوف
روس کے ایزوتسیا اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے سیاسی امور کے ماہر آنتون مارداسوف نے سید عباس عراقچی اور سرگئی لاوروف کی ملاقات اور گفتگو کا جائزہ لیا۔
سحرنیوز/ایران: روسی مبصر آنتون مارداسوف نے کہا کہ طرز عمل اور انداز میں اختلاف کے باوجود ماسکو اور تہران ایک دوسرے سے قریب ہوکر چند قطبی عالمی نظام کو عملی جامہ پہنانے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔
انہوں نے ایران اور روس کے وزرائے خارجہ کی ملاقات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ تہران اور ماسکو متحرک تعاون کے ذریعے ایک غیررسمی بلاک کو جنم دے سکتے ہیں۔
آنتون مارداسوف نے کہا کہ تعاون پر مبنی یہ اتحاد، لاجسٹکس کے میدان کے تعمیر نو اور معاشی اور تجارتی تعلقات میں ترقی کے لیے انتہائی اہم ثابت ہوسکتا ہے۔
انہوں نے زور دیکر کہا کہ ماسکو اور تہران، دونوں کو مغربی دنیا کے یکطرفہ اقدامات اور پابندیوں کا سامنا ہے لہذا ایسی حالت میں معاشی میدان میں تعاون کی اہمیت فوجی اور فنی شعبوں میں یکجہتی سے بڑھ جاتی ہے۔
ہمیں فالو کریں:
Follow us: Facebook, X, instagram, tiktok whatsapp channel
روس مبصر نے بین الاقوامی اداروں میں تہران اور ماسکو کے تعاون اور مذاکرات کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ روس نہ صرف اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کی حمایت کرسکتا ہے بلکہ علاقائی سیکورٹی میں بھی تہران کی تجاویز کو آگے بڑھانے میں مرکزی کردار ادا کر سکتا ہے۔