ایٹمی بمباری پر معافی مانگنے سے امریکا کا انکار
امریکا نے اعلان کیا ہے کہ وہ جاپان پر ایٹمی بمباری کرنے پر معافی نہیں مانگے گا۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر کی مشیر برائے قومی سالامتی سوزان رائس نے کہا ہے کہ صدر باراک اوباما کے ہیروشیما کے دورے کو امریکا کی معافی سے تعبیر کرنا غلط ہے۔ انھوں نے کہا کہ امریکا دوسری عالمی جنگ کے اختتام پر جاپان کے دو شہروں ہیروشیما اور ناگاساکی پر ایٹمی بمباری کرنے پر کبھی بھی معافی نہیں مانگے گا۔ سوزان رائس نے دعوی کیا کہ بقول ان کے جاپانی عوام نے امریکا سے معافی کا مطالبہ ہی نہیں کیا ہے۔
امریکا کی قومی سلامتی کی مشیر سوزان رائس نے جاپان پر ایٹمی بمباری کے لئے اس وقت کے امریکی صدر ٹرومین کے فیصلے کے بارے میں کچھ کہنے سے گریز کیا۔
یاد رہے کہ ہیروشیما اور ناگاساکی پر امریکا کی ایٹمی بمباری میں مجموعی طور پر دو لاکھ دس ہزار افراد مارے گئے تھے۔
قابل ذکرہے کہ باراک اوباما امریکا کی ایٹمی بمباری کے بعد ہیروشیما جانے والے امریکا کے پہلے صدر ہیں۔
وائٹ ہاؤس نے صدر باراک اوباما کے دورہ ہیروشیما کے اعلان کے بعد کافی کوشش کی ہے کہ ان کے اس دورے کو امریکا کی جانب سے ایٹمی بمباری پر معافی سے تعبیر نہ کیا جائے۔