فرانس میں مظاہروں کی اپیل
فرانس میں سب سے بڑی مزدور یونین نے ایک بار پھر ملک میں مظاہروں کی اپیل کی ہے۔
روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق فرانس کی سب سے بڑی مزدور یونین نے ایک بیان جاری کرکے نئے لیبر قانون کے مخالفین سے اپیل کی ہے کہ وہ تئیس اور اٹھائیس جون کو ہونے والے مظاہروں میں شرکت کریں۔ اس بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت کی دھمکیوں کے باوجود عوامی احتجاج جاری رہے گا اور سینٹ اور پارلیمنٹ کے ارکان بھی لیبر قانون کے ترمیمی بل کا جائزہ لینا بند کرکے اس کو منظور کرنے سے گریز کریں۔
فرانس میں منگل کے روز ہونے والے احتجاج میں دس لاکھ سے زیادہ افراد نے شرکت کی تھی جس میں پولیس کی مداخلت کی وجہ سے تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ پیرس کی پولیس نے اعلان کیا تھا کہ پیرس میں ہونے والی جھڑپ میں انتیس پولیس اہلکار اور گیارہ مظاہرین زخمی ہوگئے تھے جبکہ کم سے کم چوالیس افراد کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔
ادھر حکومت فرانس کے ترجمان اسٹیفن لوفول نے اس صورت حال کے ردعمل میں کہا کہ حکومت لوگوں کے جان و مال کی حفاظت کے مقصد سے فی الحال مظاہروں کی اجازت دینے کا ارادہ نہیں رکھتی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ایسے حالات میں کہ جب فرانس میں لیبر قانون کے ترمیمی بل کے خلاف احتجاج جاری ہے یورو فٹبال کپ دو ہزار سولہ کے انعقاد کے موقع پر پولیس کے لئے حفاظتی انتظامات کرنا دشوار ہو گیا ہے۔