Sep ۱۹, ۲۰۱۶ ۱۵:۴۷ Asia/Tehran
  • ناوابستہ تحریک کے سربراہی اجلاس کا اختتامی بیان

ونزوئیلا میں ناوابستہ تحریک کا سترہواں سربراہی اجلاس ایک بیان جاری کرکے ختم ہوگیا ہے

اتوار کی رات اختتام پذیر ہونے والے ناوابستہ تحریک کے سربراہی اجلاس کے اختتامی بیان میں پچھلے چاربرسوں کے دوران ناوابستہ تحریک کو فعال اور سرگرم بنانے اور اس کی تقویت کے تعلق سے اسلامی جمہوریہ ایران کی کوششوں کا شکریہ ادا کیا گیا - ناوابستہ تحریک کے سترہویں سربراہی اجلاس کے اختتامی بیان میں جس میں ایشیا، یورپ، لاطینی امریکا اور افریقا کے رکن ممالک کے سربراہوں اور اعلی حکام نے شرکت کی کہا گیا ہے کہ تحریک کے رکن ممالک موجودہ دور میں جب ترقی پذیر ملکوں کو سب سے زیادہ چیلنجوں کا سامنا ہے ناوابستہ تحریک کو مضبوط اوراس کو زیادہ سے زیادہ فعال بنانے میں اپنا کردار ادا کریں گے - بیان میں تحریک کے رکن ملکوں کے درمیان ہم آہنگی اور اتحاد کو مستحکم بنانے پر بھی زور دیا گیا ہے - ناوابستہ تحریک کے سربراہی اجلاس کے اختتامی بیان میں عالمی سطح پر پائیدار امن کی برقراری کی کوششوں پر تاکید کرنے کے ساتھ ساتھ اس بات کا عہد کیا گیا ہے کہ رکن ممالک ایک دوسرے کی ارضی سالمیت ، اقتداراعلی اور قومی وفاق کا احترام کرنے کے ساتھ ساتھ ملکوں کے داخلی معاملات میں عدم مداخلت، باہمی تنازعات کو پرامن طریقے سے حل کرنے اور ایک دوسرے کے خلاف طاقت کا استعمال نہ کرنے کے اصول پر کاربند رہیں گے - ناوابستہ تحریک کے اختتامی بیان میں ایک قانونی اور منتخب حکومت کو گرانے کے لئے غیر قانونی پالیسی اور اقد امات کی مخالفت کرتے ہوئے اس قسم کے اقدامات کو بین الاقوامی قوانین کے منافی قراردیا گیا ہے - بیان میں قوموں کی سرزمینوں کی واپسی اور اوراغیار کے قبضے سے ان کی آزادی کی ضرورت پر زوردیتے ہوئے اس بات پر تاکید کی گئی ہے کہ اپنے وطن اور سرزمین کا دفاع ہر قوم کا حق ہے - ناوابستہ تحریک کے سربراہی اجلاس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ تحریک کے رکن ممالک عام تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں خاص طورپر ایٹمی ہتھیاروں سے لاحق خطرات کو دور کرنے کے لئے اپنی کوششیں تیز کریں گے تاکہ دنیا کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک قراردیا جاسکے - بیان میں مشرق وسطی کو انیس سوپچپن اوراس کے بعد کے برسوں کے کنونشنوں کی بنیاد پر ایٹمی ہتھیاروں سے پاک علاقہ قراردئے جانے کی ضرورت پر زوردیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ ایٹمی ہتھیاروں سے پاک دنیا بنانے کے لئے فوری طور پر مذاکرات شروع کئےجانے چاہئیں - ناوابستہ تحریک کے سربراہی اجلاس کے بیان میں ساتھ ہی اس بات پربھی زوردیا گیا ہے کہ پرامن مقاصد کے لئے ایٹمی توانائی سے استفادہ سبھی ملکوں کا ناقابل انکار حق ہے - بیان میں رکن ملکوں کے خلاف زور و زبردستی کے اقدامات اور طاقت کے استعمال کی بھی مذمت کی گئی اور اس کو بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے منشور کے خلاف بتایا گیا ہے- ناوابستہ تحریک کے اجلاس کے بیان میں دہشت گردی کو عالمی امن و صلح کے لئے ایک سنگین خطرہ بتاتے ہوئے کہا گیا ہے کہ تحریک کے رکن ممالک دہشت گردی کی خواہ وہ کسی بھی شکل میں ہو اور کہیں بھی ہو سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں - بیان میں تاریخی اور مذہبی مقامات پر دہشت گردانہ حملوں کی بھی شدید مذمت کی گئی - بیان میں طالبان ، القاعدہ اور داعش جیسے دہشت گرد گروہوں سے دنیا کو لاحق خطرات کا ذکرکرتے ہوئے دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کی ضرورت پرزوردیا گیا اور اس بات پر تاکید کی گئی ہے کہ اقوام متحدہ کے قانون پر مکمل طور پر عمل درآمد کرتے ہوئے دہشت گردوں کی مالی اور اسلحہ جاتی حمایت کو روکنا ہوگا - ناوابستہ تحریک کے سربراہی اجلاس میں شریک ملکوں نے اپنے بیان میں مشرق وسطی کی صورتحال منجملہ فلسطین کے بارے میں کہا گیا ہے کہ مشرقی بیت المقدس سمیت فلسطینی علاقوں پر صیہونی حکومت نے غاصبانہ قبضہ کررکھا ہے اور یہ غاصبانہ قبضہ علاقے میں بدامنی اور عدم استحکام کا باعث ہے- بیان میں صیہونی حکومت کے ذریعے فلسطیینوں کے حق میں ناانصافیوں اور ظالمانہ اقدامات منجملہ فلسطینی علاقوں میں صیہونی بستیوں کی تعمیر اور فلسطینیوں کو اجتماعی طور پرسزائیں اور ایذائیں دئے جانے - صیہونی جیلوں میں بڑی تعداد میں فلسطینیوں کو قید رکھنے اور غزہ کے محاصرے کو فلسطینیوں کے بنیادی انسانی حقوق کی پامالی قراردیا گیا- بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی پناہ گزینوں کو اپنے وطن واپس لوٹنے کا حق دیا جانا چاہئے - ناوابستہ تحریک کے بیان میں اس بات پربھی زوردیا گیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کو شام کی جولان کی پہاڑیوں پر اپنا قبضہ ختم کردینا چـاہئے - ناوابستہ تحریک کے رکن ملکوں نے اقوام متحدہ کے ڈھانچے میں بھی اصلاحات کا اپنا مطالبہ ایک بار پھر دوہرایا -