Jul ۱۳, ۲۰۱۷ ۱۳:۵۸ Asia/Tehran
  • ایوان نمائندگان میں ٹرمپ کے مواخذے کی تحریک پیش

دو روسی وکیلوں کے ساتھ رابطوں کے انکشاف کے بعد امریکی صدر کے مواخذے کی تحریک ایوان نمائندگان میں پیش کردی گئی ہے۔

امریکی ایوان نمائندگان کے رکن بریڈ شرمین نےصدر ڈونلڈ ٹرمپ پر سن دوہزار سولہ کے صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت کی تحقیقات میں رکاوٹیں ڈالنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ان کے مواخذے کا باضابطہ مطالبہ کیا ہے۔ یہ پہلی بار نہیں ہے جب کانگریس کے کسی رکن نے صدر ٹرمپ کے مواخذے کا باضابطہ مطالبہ کیا ہو۔
ڈونلڈ ٹرمپ جونیئرکی جانب سے جاری ہونے والے ای میلوں کے مطابق روسی وکیل ناتیالیا ویسل نتسکایا کے رابطہ کار وکیل راب گولڈ اسٹون نے ٹرمپ کے بڑے بیٹے کو بتایا تھا کہ اس کے پاس ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار ہلیری کلنٹن کے بارے میں انتہائی اہم معلومات ہیں اور یہ معلومات ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی میں مدد کرسکتی ہیں۔
ٹرمپ کے بیٹے نے بھی اس پیشکش کا خیر مقدم کیا اور روسی وکیل سے ملاقات بھی کی۔ البتہ ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر نے کہا ہے کہ اس ملاقات میں کسی بھی قسم کی اہم معلومات کا کوئی تبادلہ نہیں ہوا۔
ری پبلکن سینیٹر لنڈ سےگراھم کا کہنا ہے کہ" جب بھی آپ کسی انتخابی معرکے میں شرکت کرتے ہیں اور کسی دوسرے ملک سے انتخابی کمپین میں معاونت کی پیشکش کی جاتی ہے تو آپ کا جواب نفی میں ہوتا ہے۔ لہذا میری سمجھ سے باہر ہے کہ ٹرمپ جونیئر کی حقائق سے مراد کیا ہے۔ انہیں اس امر کی وضاحت کرنا چاہیے۔ یہ ایمل انتہائی تشویشناک ہیں۔"
 ٹرمپ کی انتخابی ٹیم کے روس کے ساتھ مبینہ رابطوں کے دستاویز سامنے آنے کے بعد امریکی ایوان نمائندگان کے رکن بریڈ شرمین نے صدر ٹرمپ کے مواخذے کی تحریک پیش کی ہے اور الزام عائد کیا ہے کہ صدر ٹرمپ حقائق کو منظر عام پرآنے سے روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ امریکی ایوان نمائندگان اور سینیٹ، جس میں غالب اکثریت ٹرمپ کی ری پبلکن پارٹی کی ہے، ان کے مواخذے پر آمادہ ہوتی یا نہیں۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو ڈونلڈ ٹرمپ تیسرے امریکی صدر ہوں گے جنہیں ایوان میں مواخذے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ٹیگس