Apr ۱۹, ۲۰۱۸ ۱۵:۰۶ Asia/Tehran
  • اسرائیل کے لئے امریکی صدر کی بے قراری میں شدت

امریکی صدر ٹرمپ نے سرزمین فلسطین پر اسرائیل کے ناجائز قبضے کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے امریکی سفارت خانے کی تل ابیب سے بیت المقدس منتقلی کا شدید رجحان ظاہر کیا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک ٹوئٹ میں غاصب صہیونی حکومت کے قیام کی 70 ویں برسی کے موقع پر کہ جسے فلسطینی عوام یوم نکبت قرار دیتے ہیں، اسرائیلی حکمرانوں کو مبارک باد پیش کی ہے۔
ٹرمپ نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ دنیا میں اسرائیل جیسا کوئی بھی دوست نہیں ہو سکتا اور وہ بڑی بے چینی سے امریکی سفارت خانے کی تل ابیب سے بیت المقدس منتقلی کا انتظار کر رہے ہیں۔
ٹرمپ نے 6 دسمبر 2017 کو علاقائی اور عالمی سطح پر شدید مخالفت کے باجود، بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان کیا تھا اور وزارت خارجہ کو حکم دیا تھا کہ وہ سفارت خانے کی تل ابیب سے بیت المقدس منتقلی کے لیے لازمی اقدامات عمل میں لائے۔
اس اقدام کے فورا بعد اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 21 دسمبر، 2017 کو 9 کے مقابلے میں 128 ووٹوں سے بیت المقدس کی حمایت میں ایک قرار داد پاس کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ اقوام متحدہ بیت المقدس شہر کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم نہیں کرے گی۔
بیت المقدس جہاں مسلمانوں کا قبلہ اول واقع ہے، سرزمین فلسطین کا اٹوٹ حصہ اور عالم اسلام کا مقدس ترین مقام شمار ہوتا ہے۔
درایں اثنا فلسطینی تنظیموں کے اعلان کے مطابق دو ہفتے قبل شروع ہونے والے واپسی مارچ کا سلسلہ جاری ہے اور اس کا سلسلہ اسرائیل کے ناجائز قیام کی برسی یعنی یوم نکبت تک جاری رہے گا۔

30، مارچ کو یوم الارض کے موقع پر شروع ہونے والے واپسی مارچ پر اسرائیلی فوجیوں کی وحشیانہ فائرنگ اور حملوں میں 30 سے زائد فلسطینی شہید اور 4 ہزار کے قریب زخمی ہو چکے ہیں۔
اسرا‏ئیل کے اس مجرمانہ حملے کے بعد یورپی یونین کے 28 ملکوں سمیت دنیا کے بیشتر ممالک نے عام شہریوں کی قتل کی مذمت اور غزہ کا محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ٹیگس