Aug ۲۲, ۲۰۱۸ ۱۸:۱۵ Asia/Tehran
  • ٹرمپ کے ستارے گردش میں آگئے، قریبی ساتھیوں کا اعتراف جرم

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سنگین مشکلات میں گھر گئے، ایک ہی دن میں دو قریبی شخصیات قانون کی گرفت میں آگئی ہیں۔

ٹرمپ کی انتخابی مہم کے سابق انچارج پال مینافورٹ منگل کی شب ورجینیا کی ایک عدالت میں حاضر ہوئے جہاں انہیں بینک اکاونٹ چھپانے اور ٹیکس کی چوری سمیت آٹھ الزامات میں مجرم قرار دیا گیا۔سن دوہزار سولہ کے انتخابات میں روس کی مبینہ مداخلت کے بارے میں خصوصی تفتیش کار رابرٹ مولر کی تحقیقات کے تناظر میں امریکہ کی عدالت کی جانب سے یہ پہلا فیصلہ سامنے آیا ہے۔

مینا فورٹ پانچ ماہ تک ٹرمپ کی انتخابی مہم کا حصہ رہے ہیں اور تین ماہ تک وہ انتخابی مہم  کے انچارج بھی تھے۔ تاہم ٹرمپ نے ان کے خلاف کیس کے معاملات سے خود کو دور رکھنے کی کوشش کی ہے۔عدالتی فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے مینافورٹ کو اچھا آدمی بتایا اور ان کو مجرم ٹھہرائے جانے کو اپنے خلاف مہم کا حصہ قرار دیاہے۔ ٹرمپ نے یہ کہہ کر اپنا دفاع کیا کہ مینافورٹ کے کیس سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ اس میں وہ بھی ملوث ہیں۔

ٹرمپ کو ایک ہی دن میں دوسرا جھٹکا اس وقت لگا جب مینا فورٹ کے بعد ان کے سابق وکیل مائیکل کوہن کو نیویارک کی عدالت میں پیش ہونا پڑا اور انہوں نے بھی اپنے خلاف عائد آٹھ الزام کا اعتراف کرلیا۔امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق کوہن کو اعتراف جرم کے بدلے عدالت سے خصوصی رعایت ملنے کا امکان ہے۔ مائیکل کوہن پر ٹیکس چوری، بینک سےجھوٹ بولنے اورانتخابی فنڈ کے غلط استعمال سمیت آٹھ الزامات تھے جسے انہوں نے قبول کرلیا۔ انہوں نے بھری عدالت میں یہ بھانڈا بھی پھوڑا کہ ڈونلڈٹرمپ کے کہنے پر انہوں نے فحش فلموں کی اداکارہ کو رقم دی تھی۔ کوہن نے بتایا کہ اسٹورمی ڈینیل سمیت دو خواتین کو چپ رہنے کےلیے ایک لاکھ تیس ہزار اور ڈیڑھ لاکھ ڈالر دیے جو الیکشن پر اثر انداز ہونا چاہتی تھیں۔ ٹرمپ کو ایک ہی دن میں تیسرا جھٹکا اس وقت لگا جب ان کےاقتصادی مشیرکےگھرانتہائی دائیں بازو کے لیڈر کو مدعو کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ ایک کانفرنس میں پیٹربرملو کےساتھ پینل میں شریک ہونے پر صدر کی تقریر لکھنے والے کو مستعفی ہونا پڑا تھا۔

 

 

ٹیگس