ایٹمی مذاکرات شروع ہونے پر اسرائیلی حکام میں کھلبلی مچ گئی
ایٹمی مذاکرات شروع ہونے اور ایران کی ڈرون طاقت و توانائی پر اسرائیلی حکام میں کھلبلی مچ گئی ہے۔
قدس کی غاصب اور جابر صیہونی حکومت کے وزیر جنگ بنی گانتز نے اپنے ایک بیان میں ایران کے جوہری پروگرام کے بارے میں مذاکرات پھر سے شروع ہونے اور ایران کی ڈرون طاقت و توانائی پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔
اسرائیل کے وزیر جنگ نے اعتراف کیا کہ تل ابیب علاقے کے ممالک کے ساتھ ایران کے خلاف تعاون کر رہا ہے اور یہ تعاون فضائی دفاع کے دائرے تک ہی محدود نہیں ہے۔
بنی گانتز نے جوہری سمجھوتے کے بارے میں کہا کہ اسرائیل جوہری معاہدے کے خلاف نہیں ہے بلکہ اسرائیل برے سمجھوتے کا مخالف ہے اور تل ابیب نے اپنے موقف سے دوست ممالک کو آگاہ کر دیا ہے۔ اور ہم نے ممکنہ طور پر شروع ہونے والے مذاکرات میں اپنا کام امریکہ اور دیگر ممالک می شروع کر دیا ہے تا کہ سمجھوتے کے متن پر اثر انداز ہوا جا سکے۔
صیہونی حکومت کے وزیر جنگ بنی گانتز کا یہ بیان ایسے میں سامنے آیا ہے کہ جب آج سے دوحہ میں مذاکرات شروع ہو رہے ہیں۔ اس کے علاوہ اسرائیل کے آرمی چیف آویو کوخاوی کے دورہ مصر اور سعودی عرب کے آرمی چیف کے ساتھ خفیہ ملاقات، ایران کی ڈرون طاقت و توانائی پر ہونے والی گفتگو کے موضوعات میں شامل ہیں ۔