انتخابات سے اسکینڈل تک: ٹرمپ کے بحرانی دس دن
وہ ہفتہ جس کو امریکا میں حکومتی شٹ ڈاؤن ختم ہونے اور استحکام کی بحالی کی علامت ہونا چاہئے تھا، ٹرمپ کے لئے سیاسی بحرانوں کا ہفتہ ثابت ہوا
سحرنیوز/دنیا: مقبولیت میں گراوٹ، ریپبلیکنس میں شگاف، اقتصادی بحران، جفری ایپسٹین اسکینڈل کے دوبارہ اٹھنے سے ٹرمپ کے درپیش چیلنج اوج پر پہنچ گئے۔
امریکا میں حالیہ انتخابات کے بعد دس دن میں جو سیاسی، اقتصادی اور ابلاغیاتی واقعات رونما ہوئے انھوں نے ٹرمپ حکومت کو کم نظیر جھٹکوں سے دوچار کردیا اور اس بحران نے نہ صرف یہ کہ ٹرمپ کے اتحادیوں کو چکرا کر رکھ دیا بلکہ ان کے قدامت پرست مرکز کو بھی چیلنج سے دوچار کردیا۔
نیوز ویک نے لکھا ہے کہ انتخابات میں ریپبلیکنس کی سنگین شکست، ان سلسلے وار بحرانوں کا آغاز ثابت ہوئی جو اندرونی اختلاف اور ماگا تحریک کی مشہور شخصیات کی جانب سے بے نظیر تنقید حتی جفری ایپسٹین اسکینڈل کے دوبارہ اٹھنے پر منتج ہوا۔
پانچ نومبر کے انتخابات کے نتائج ریپبلیکنس کے لئے المناک تھے۔ نیویارک سے لے کر جارجیا تک ڈیموکریٹس کی جیت نے ثابت کردیا کہ طولانی مدت کے حکومتی شٹ ڈاؤن کے نتیجے میں پیدا ہونے والے اقتصادی بحران سے عوام کی نا راضگی ٹرمپ اور حکومت کے لئے کاری وار ثابت ہوئی ۔
ورجینیا اور نیوجرسی میں ڈیموکریٹس نے گورنرس کے انتخابات میں ٹھوس کامیابی حاصل کی اور نیویارک میں ریڈیکل لفٹسٹ زہران ممدانی سے ریپبلیکن اینڈریو کومو کی شکست ووٹروں کے رجحان میں نمایاں تغیر کی نشاندہی کرتی ہے۔
اس کے بعد اہم واقعہ ایپسٹین اسکنیڈل کے بھوت کی واپسی ہے جس میں جفری ایپسٹین کے بارے میں 20 ہزار سے زائد صفحات پر مشتمل دستاویزات کے منظر عام پر آنے سے ٹرمپ پرکاری وار لگا۔ اس کے نتیجے میں چند معروف ریپبلیکن سیاستدانوں نے بھی ڈیموکریٹس کا ساتھ دیا اور یہ پورا کیس سامنے لانے کا مطالبہ کیا۔