Dec ۰۷, ۲۰۱۷ ۲۰:۱۰ Asia/Tehran
  • اکتیسویں عالمی وحدت اسلامی کانفرنس کا اختتام

اکتیسویں وحدت اسلامی کانفرنس بیت المقدس کے بارے میں امریکی صدر کے فیصلے کی مذمت میں سخت بیان جاری کر کے ختم ہوگئی۔

اکتیسویں عالمی وحدت اسلامی کانفرنس کے اختتامی بیان پر دنیا کے سو ملکوں کے پانچ سو سے زائد علمائے کرام اور دانشور حضرات نے دستخط کیے۔
عالمی وحدت اسلامی کانفرنس کی اختتامی تقریب میں بین الاقوامی امور میں رہبر انقلاب اسلامی کے مشیر ڈاکٹر علی اکبر ولایتی اور عراق کے وزیر خارجہ ابراہیم الجعفری سمیت دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔
اس موقع پر مختلف کمیشنوں کے نتائج کے بارے میں مفصل رپورٹ اور اختتامی بیان بھی پڑھ کر سنایا گیا جس میں عالم اسلام کے درمیان اتحاد و یکجہتی کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
بیان میں امریکی صدر کی جانب سے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیے جانے کی فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بیت المقدس، مسلمانوں اور فلسطینیوں کا ہے اور رہے گا۔
اکتیسویں عالمی وحدت اسلامی کانفرنس کے اختتامی بیان میں کہا گیا کہ امریکی صدر کی جانب سے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیے جانے سے، تاریخی اور زمینی حقائق کو تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔
بیان میں تحریک مزاحمت کو قبلہ اول بیت المقدس اور سرزمین فلسطین کی آزادی کا واحد راستہ قرار دیتے ہوئے فلسطینی کاز کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا گیا۔

ٹیگس