Sep ۲۰, ۲۰۱۹ ۱۶:۵۶ Asia/Tehran
  • ایران پر حملہ ہوا  تو بھرپور جنگ ہوگی، وزیر خارجہ جواد ظریف کا انتباہ

ایران کے وزیر خارجہ نے خبردار کیا ہے کہ تہران اپنے دفاع سے ذرہ برابر غافل نہیں ہے اور حملے کی صورت میں بڑی تعداد میں جارح فوجی مارے جائیں گے۔

سی این این ٹیلی ویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف کا کہنا تھا کہ تہران اپنے دفاع سے ایک لمحے کے لیے غافل نہیں۔انہوں نے واضح کیا کہ ایران کے خلاف فوجی حملے کا صورت میں ایک بھرپور جنگ ہوگی جس میں بڑی تعداد میں جارح فوجی مارے جائیں گے۔انہوں نے واشنگٹن اور ریاض دونوں کو ایران پر حملے کی بابت خبر دار کرتے ہوئے کہا کہ، اسلامی جمہوریہ ایران کسی صورت جنگ نہیں چاہتا اور خطے میں فوجی محاذ آرائی کے حق میں نہیں۔وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے سعودی تیل کی تنصیبات پر یمنی فوج کے جوابی حملوں کے بارے میں ایران پر لگائے جانے والے الزامات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ، اس آپریشن میں تہران کا کوئی کردار نہیں ہے اور یمنیوں نے اس ذمہ داری کو خود قبول کیا ہے۔ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ سعودیوں کو یہ واضح کرنا چاہیے کہ وہ کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں کیونکہ یمنی عوام سعودیوں کے جنگی جرائم کا جواب اور اپنے بچوں اور گھر والوں کے قتل عام کے مقابلے میں اپنا دفاع کر رہے ہیں۔ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے ایک بار پھر ایران کے اس موقف کا اعادہ کیا کہ امریکہ کے ساتھ مذاکرات کا کوئی امکان نہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ایران کے خلاف تمام پابندیوں کے خاتمے تک ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات نہیں ہوسکتے۔قابل ذکر ہے کہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے گزشتہ دنوں اپنے ملک کے خلاف جاری سعودی جارحیت اور بے گناہوں کے قتل عام کے جواب میں ابقیق اور خریص کے علاقوں میں واقع سعودی عرب کی سب سے بڑی تیل تنصیبات کو اندرون ملک تیارہ کردہ ڈرون طیاروں سے نشانہ بنایا تھا۔اس آپریشن کے بعد یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحی السریع نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ یہ کاروائی پانچ سال سے جاری سعودی جارحیت اور جنگی جرائم کا جواب ہے۔