Jul ۱۱, ۲۰۱۸ ۱۹:۰۱ Asia/Tehran
  • افغانستان: جلال آباد میں مسلسل دہشت گردی

افغانستان کے مشرقی صوبے ننگرہار کے صدر مقام جلال آباد میں محکمہ تعلیم کی عمارت پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے میں کم از کم گیارہ افراد جاں بحق اور متعدد دیگر زخمی ہو گئے۔

موصولہ رپورٹ کے مطابق افغانستان کے صوبے ننگرہار کے ترجمان گورنر عطااللہ خوگیانی نے بتایا ہے کہ محکمہ تعلیم کی عمارت میں دہشت گردوں نے دو خودکش دھماکے کئے اور فائرنگ کی جس میں گیارہ افراد جاں بحق اور متعدد دیگر زخمی ہو گئے-

ننگرہار میں صوبائی حکام کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کی ایک ٹیم نے جلال آباد میں محکمہ تعلیم کی عمارت پر حملہ کر دیا جس کے بعد سیکورٹی فورس اور دہشت گردوں کے درمیان چار گھنٹے تک لڑائی کا سلسلہ جاری رہا۔ مرنے والوں میں صوبائی محکمہ تعلیم کے سربراہ بھی شامل ہیں-

سیکورٹی فورس نے سبھی حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا ہے-  اس سے قبل منگل کو جلال آباد میں ہی ایک خودکش دہشت گردانہ حملے میں دس افراد جاں بحق اور چار دیگر زخمی ہو گئے تھے۔ داعش دہشت گرد گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

واضح رہے کہ افغانستان کے صوبے ننگرہار میں داعش دہشت گرد گروہ اور اسی طرح  طالبان اپنی سرگرمیوں کا دائرہ وسیع کر رہے ہیں۔

دوسری جانب  افغانستان کے ہی مغربی صوبہ فراہ میں سڑک کے کنارے نصب بم کے دھماکے میں چار عام شہری جاں بحق اور تین دیگر زخمی ہو گئے- مشرقی صوبے غزنی میں بھی قرہ باغ پولیس اسٹیشن پر طالبان نے حملہ کر کے دو پولیس اہلکاروں کو ہلاک اور دو دیگر کو زخمی کر دیا جبکہ طالبان کے افراد نے تین پولیس چوکیوں کو آگ لگا دی۔

ٹیگس