Aug ۲۵, ۲۰۱۹ ۱۵:۳۳ Asia/Tehran
  • شامی فوج نے اسرائیلی حملے کو ناکام بنادیا

شامی ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک کے ایئر ڈیفینس یونٹ نے دارالحکومت دمشق کے جنوبی علاقے پر اسرائیل کے راکٹ حملوں کو ناکام بنا دیا ہے۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا کے مطابق ملک کے ایئر ڈیفینس سسٹم نے اسرائیلی کی جانب سے داغے جانے والے متعدد راکٹوں کو فضا میں نشانہ بنا کر تباہ کردیا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے راکٹ حملوں کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے اور ایئر ڈیفینس یونٹ کے جوان اس کا مقابلہ کر رہے ہیں۔صہیونی فوج کی جانب سے جاری ہونے والے ایک ٹوئیٹ میں حملے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے دمشق کے نواحی علاقے عقربا پر کئی راکٹ برسائے ہیں۔صیہونی حکومت دہشت گردوں کی حمایت میں، شامی فوج کے ٹھکانوں اور بنیادی تنصیباب پر اکثر حملے کرتی رہتی ہے۔دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ شامی فوج شمالی حماہ کے تازہ آزاد ہونے والے علاقوں میں آپریشن کلین اپ کے ساتھ ساتھ، دیگر علاقوں کو آزاد کرانے کی تیاری کر رہی ہے۔دمشق میں دفاعی اور عسکری ذرائع نے بتایا ہے کہ شامی فوج کا ہدف خان شیخون کے شمال میں واقع تمانعہ ٹاؤن ہے اور یہ آپریشن کسی بھی وقت شروع کیا جاسکتا ہے۔عسکری ذرائع کے مطابق تمانعہ کی آزادی کا نقشہ پوری طرح سے آمادہ ہے اور شامی فوج کے تمام یونٹ اس آپریشن کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔علاقے میں موجود فری سیرین آرمی سے وابستہ، الوطینہ للتحریر نامی دہشت گرد گروہ کے سرغنہ نے بھی علاقے پر شامی فوج کے جاسوس طیاروں کی پروازوں کی تصدیق کی ہے اور کہا کہ شامی فوج عطشان اور سکیک کی جانب سے اس علاقے میں اپنے فوجی اور بھاری اسحلہ منتقل کر رہی ہے۔ادھر جیش العزہ نامی دہشت گرد گروہ کے سابق سرغنہ سامر الصالح نے شامی فوج کی پیشقدمی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ خان شیخوں پر تسلط کے بعد شامی فوج نے اپنی توجہ معرہ النعمان پر مرکوز کر لی ہے۔بعض رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ شامی فوج ادلب کے قریب پہنچ چکی ہیں اور یہ شہر کسی بھی وقت دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد ہوسکتا ہے۔اسی دوران اطلاعات ہیں کہ امریکہ کے حمایت یافتہ مسلح گروپ وائی پی جی نے ادلب میں اپنے بعض مورچے خود ہی تباہ کر دیے ہیں۔ یہ اقدام امریکی وزیرجنگ مارک ایسپر اور ترک وزیر دفاع خلوصی آکار کے درمیان ٹیلی فون پر ہونے والی گفتگو کے بعد انجام پایا ہے۔شامی فوج نے ملک کے شمال مغربی علاقوں اور ادلب کی آزادی کے بعد وائی پی جی کے زیر قبضہ علاقوں کو بھی آزاد کرانے کا اعلان کیا ہے۔موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے امریکہ نے وائی پی جی کے دستوں کو اپنے مورچے اور دفاتر تباہ کرنے کا حکم دیا ہے تاکہ اس علاقے میں امریکہ کے فوجی اور انٹیلی جینس مراکز کی معلومات شامی فوج کے ہاتھ نہ لگیں۔ایک اور اطلاع یہ ہے کہ سیرین ڈیموکریٹ فورس نے جسے ترکی دہشت گرد قرار دیتا ہے، شمال مشرقی شام کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے صدر بشار اسد کی حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لیے آمادگی ظاہر کی ہے۔