Nov ۱۸, ۲۰۱۷ ۱۰:۳۱ Asia/Tehran
  • ناصر شیرازی اورشیعہ مسنگ پرسنز کی بازیابی کے لئے مظاہرے

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر شیرازی اور دوسرے شیعہ افراد کے اغوا کے خلاف پاکستان کے چاروں صوبوں سمیت اس ملک کے زیر انتظام کشمیر اورگلگت بلتستان میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔

کل نماز جمعہ کے بعد ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں ایم ڈبلیو ایم،آئی ایس او اور مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنما اور کارکن شریک ہوئے۔ شرکاء نے پنجاب کے وزیر اعلی شہباز شریف، وزیر قانون رانا ثنا اللہ اور آئی جی پنجاب کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے واقعہ کے ذمہ داران کی برطرفی اور گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

احتجاجی مظاہروں سے خطاب کرتے ہو‎ئے مقررین نے کہا کہ سید ناصر شیرازی کے اغوا میں نواز شریف،شہباز شریف، حمزہ شہباز،رانا ثنا اللہ اور سی ٹی ڈی کے سربراہ رائے محمد طاہر ملوث ہیں۔ ان شخصیات کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے انہوں نے کہا کہ عدالتی احکامات کے باوجود ناصر شیرازی کی بازیابی میں دانستہ تاخیر ملت تشیع کے اضطراب میں اضافے کا باعث ہے۔ ریاستی اداروں کے ہاتھوں اغوا ہونے والے مذہبی رہنما سے لاعلمی کا اظہار بدنیتی کے سوا اور کچھ نہیں۔

مقررین نے پاکستانی وزیراعظم ، چیف جسٹس آف پاکستان اور آرمی چیف سے مطالبہ کیا کہ وہ اس لاقانونیت کا نوٹس لیتے ہوئے ناصر شیرازی اور ملت تشیع کے دیگر جبری گمشدہ افراد کی فوری بازیابی کو یقینی  بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم قانون کی عملداری پر یقین رکھتا ہے۔ ملک میں جاری دہشت گردی اور ریاستی جبر کا شکار ہونے کے باوجود ہم نے ہمیشہ قانون و آئین کی بالادستی کی بات کی۔اس ملک میں محبت و اخوت کے فروغ میں ہمارا کردار روز روشن کی طرح آشکار ہے ۔

مقررین نے کہا کہ حکمرانوں کو اپنے ہر ظلم کا جواب دینا پڑے گا اور اللہ کے قانون سے یہ ظالم کبھی نہیں بچ سکیں گے۔ انہوں نے کہا پنجاب حکومت اور کالعدم مذہبی جماعتوں کا شیطانی گٹھ جوڑ قومی سلامتی اور امن و امان کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ محب وطن جماعتوں کو دیوار سے لگانے کی کوشش پنجاب حکومت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو گی۔

 

ٹیگس