Jul ۲۳, ۲۰۱۷ ۱۵:۱۳ Asia/Tehran

مشترکہ دفاعی فنڈ کے نام سے یورپ میں نئے فوجی ادارے کے قیام کی کوششوں کے ساتھ ہی اس کے خلاف تنقیدوں اور اعتراضات کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا ہے۔

یورپی یونین کو فوجی اتحاد بنانے کی تازہ کوشش فرانس کے صدر امانوئیل میکرون کے انتخابی وعدوں کی بنیاد پر شروع ہوئی ہے جنہوں نے دفاعی شعبے سمیت تمام میدانوں میں یورپی یونین میں اصلاحات پر زور دیا تھا۔
فرانسیسی صدر کے اعلان کے بعد رواں سال جون میں جرمنی کے وزیر دفاع نے فرانس کے تعاون سے یورپ کے مشترکہ دفاعی فنڈ کے قیام کا اعلان کیا تھا۔
انہوں نے کہا تھا کہ برلن اور پیرس، یورپ کے مشترکہ دفاعی فنڈ کے قیام سے متعلق تجاویز کا جائزہ لے رہے ہیں۔
جرمنی کے وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ یورپی یونین سے برطانیہ کی علیحدگی اور یورپی یونین کے بارے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں نے ہماری آنکھیں کھول دی ہیں اور برلن - پیرس سمجھ گئے ہیں کہ انہیں خود ہی اپنی اور یورپ کی سلامتی کی فکر کرنا ہو گی۔
البتہ اس سے پہلے یورپی کمیشن کے سربراہ جان کلوڈ یونکر بھی اس معاملے میں یورپی رائے عامہ اور سفارتی ماحول کو سازگار بنانے کی کوشش کر چکے ہیں۔
یونکر نے گزشتہ سال ستمبر میں یورپی پارلیمنٹ سے سالانہ خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ یورپی یونین کو اپنے دفاع کے میدان میں ٹھوس فیصلے اور اقدامات کرنا ہوں گے۔
انہوں نے یورپی یونین پر زور دیا تھا کہ وہ اس مقصد کے لیے فنڈز مختص کرے اور مشترکہ فوجی کمان کا قیام عمل میں لائے۔ انہوں نے اپنی تقریر میں مشترکہ یورپی دفاعی فنڈز کا نام بھی لیا تھا۔
اس تجویز کی مخالفت کرنے والوں کا خیال ہے کہ سرکاری موقف کے برخلاف، یورپی عوام کی اکثریت، کسی بھی ایسے اقدام کے حق میں نہیں جو یورپی یونین کو فوجی طاقت میں تبدیل کرنے پر منتج ہو۔
مخالفین نے خبردار کیا ہے کہ اس اقدام کے نتیجے میں یورپی یونین کی خارجہ پالیسی میں یورپ اور دنیا کے دیگر علاقوں میں جنگوں اور خونی جھڑپوں میں شرکت اور انہیں ہوا دینے کا لازمی رجحان پیدا ہو جائے گا۔
ان دنوں اس قسم کے شکوک و شبہات کا بھی اظہار کیا جا رہا ہے کہ کہیں ایسا تو نہیں کہ یورپی قائدین کا ایک طبقہ، ترقیاتی فنڈز کو فوجی مقاصد اور یورپی یونین کو فوجی طاقت میں تبدیل کرنے کے لیے استعمال کر رہا ہو۔
کہا جارہا ہے کہ یورپی یونین کے آئندہ بجٹ میں سے اڑتیس ارب پانچ سو ملین یورو کی رقم فوجی فنڈ کے لیے مختص کی گئی ہے جسے مشترکہ دفاعی فنڈ کا نام دیا گیا ہے۔
ایسے حالات میں یورپی یونین کو ایک جانب امریکہ کی اشتعال انگیز، خودسرانہ اور یکطرفہ پالیسیوں کے نتیجے میں پیدا ہونے والے سیکورٹی خدشات کا سامنا ہے تو دوسری جانب یورپی یونین کو فوجی اتحاد بنانے کے عمل کی توجیہ کے لیے اس کے پاس لازمی منطقی دلیل بھی موجود نہیں ہے۔