Apr ۱۵, ۲۰۱۸ ۱۴:۱۶ Asia/Tehran
  • امریکی اتحاد جھوٹوں کا سردار ہے، شامی مندوب

شام کی حکومت نے امریکہ ، برطانیہ اور فرانس پر مشتمل سہ فریقی جارح اتحاد کو منافق اور جھوٹا قرار دیا ہے۔

سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں شام کے مستقل مندوب بشار جعفری کا کہنا تھا کہ امریکہ ، برطانیہ اور فرانس نے داعش کی شکست کا انتقام لینے کے لیے شام پر حملہ کیا ہے۔انہوں نے شام پر حملے کو خود سرانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے، امریکہ ، فرانس اور برطانیہ کو شام پر حملے کی اجازت نہیں دی تھی۔ بشار جعفری نے کہا کہ جارحیت کرنے والے ممالک جتنا بھی جھوٹ بولیں، انہیں دنیا میں رسوائی کے سوا کچھ ہاتھ نہیں آئے گا۔اقوام متحدہ میں روس کے مستقل نمائندے ویسلے نبنزیا نے بھی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شام پر امریکہ اور اس کے اتحادیوں کا حملہ غیر قانونی اور اقوام متحدہ کے منشور کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے برطانیہ اور فرانس پر بھی کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی اندرونی سیاست کی پیروی کرنا، لندن اور پیرس کے لیے انتہائی شرمناک ہے۔اقوام متحدہ میں امریکی مندوب نکی ہیلی نے اس موقع پر دعوی کیا کہ شام پر امریکی حملہ جائز تھا اور یہ کہ دمشق کے بارے میں واشنگٹن کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔اقوام متحدہ میں برطانیہ کے مستقل مندوب میتھیو ریکرافٹ نے بھی دعوی کیا کہ شام پر حملہ انتہائی موثر رہا ہے اور تباہ ہونے والے اہداف کے بارے میں ہمارے پاس مکمل اطلاعات ہیں۔فرانس کے نمائندے فرانسوا دلاترے کا بھی دعوی تھا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ شام کی حکومت نے دوما میں کیمائی ہتھیار استعمال کیے ہیں۔اسی دوران اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینٹونیو گوترش نے بھی اپنا عہدہ بچانے کے لیے دعوی کیا ہے کہ امریکہ نے مزید کیمیائی حملوں کو روکنے کے لیے شام میں فوجی اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکی حملہ محدود تھا اور صرف تین مقامات کو ہی نشانہ بنایا گیا ہے۔انہوں نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے دعوؤں کے بارے میں ماہرین کی سطح پر تحقیقات کی ضرورت ہے اور اقوام متحدہ کیمیائی ہتھیاروں پر پابندی کی تنظیم او پی سی ڈبلیو کی جانب سے کی جانے والی تحقیقات کی حمایت کرتا ہے۔اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ سلامتی کونسل شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کو روکنے کی غرض سے کارآمد نظام کی تیاری میں ناکام رہی ہے۔