Jun ۱۷, ۲۰۱۸ ۱۶:۵۶ Asia/Tehran
  • غزہ جنگ کے خطرے سے دوچار ہے، گوترس

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کی افسوسناک اور ابتر صورتحال نئی جنگ کے لئے خطرے کی گھنٹی ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹوینو گوترس نے غزہ کے حالیہ سخت اور دشوار حالات کے بارے میں کہا کہ غزہ کی موجودہ صورتحال جنگ اور لڑائی کے خطرے کی گھنٹی ہے۔انہوں نے کہا کہ غزہ کے عوام کو ان دنوں سخت مصائب و آلام کا سامنا ہے اور یہ صورتحال دوہزار چودہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان ہوئی جنگ کے بعد سے اب تک سب سے زیادہ خطرناک صورتحال ہے اور یہ صورتحال ممکنہ طور پر عنقریب کسی جنگ کے بھڑک اٹھنے کے خطرے کی گھنٹی ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹرجنرل نے فلسطینیوں کے واپسی مارچ کے دوران ہزاروں فلسطینیوں کے شہید اور زخمی ہونے کی وجوہات کا پتہ لگانے کے لئے شفاف اور غیرجانبدارانہ تحقیقات پر زور دیا۔گوترس کا کہنا تھا کہ واپسی کے مارچ کے دوران بچوں، ڈاکٹروں اور صحافیوں کا قتل کسی بھی طور پر قابل قبول نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں صیہونی حکومت کے ذریعے صیہونی بستیوں کی تعمیر سے ایک آزاد فلسطینی مملکت کے قیام کا خواب چکنا چور ہو جائےگا۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ فلسطین کے سبھی مقبوضہ علاقوں منجملہ بیت المقدس میں صیہونی بستیوں کی تعمیر بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے اس لئے یہ سلسلہ فوری طورپر بند ہونا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی امدادی تنظیم آنروا کو شدید بجٹ خسارے اور مالی مشکلات کا سامنا ہے اور اگر آنروا کی مالی مشکلات کو جلد سے جلد برطرف نہ کیا گیا تو اس کی سرگرمیاں بند ہوجائیں گی۔ انٹونیو گوترس نے آئندہ پچیس جون کو نیویارک میں آنروا کی مدد کے لئے ہونے والی کانفرنس کا ذکرکرتے ہوئے سبھی ملکوں سے کہا کہ وہ اس تنظیم کی زیادہ سے زیادہ مدد کریں۔