Jan ۱۶, ۲۰۲۰ ۲۰:۱۴ Asia/Tehran
  •   ایوان نمائندگان میں ٹرمپ کے مواخذے کا عمل مکمل،بل سینیٹ کو ارسال

واشنگٹن میں ہفتوں کی کشمکش کے بعد آخر کار امریکی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں نے صدر ٹرمپ کے مواخذے کا فیصلہ کر لیا اور اس مسئلے کو سینیٹ میں بھیج دیا ہے

امریکی ایوان نمائندگان نے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے مواخذے کے بل کو سینیٹ میں بھیجنے کی منظوری دے دی۔اس بل کے حق میں دوسو اٹھائیس اور مخالفت میں ایک سو ترانوے ووٹ پڑے ۔ امریکی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں نے اٹھارہ دسمبر دوہزار انیس کو ایک تاریخی ووٹنگ انجام دیتے ہوئے اس ملک کے صدر ٹرمپ کے مواخذے کے بل کو جس میں ان پر دو الزامات عائد کئے گئے ہیں بھاری اکثریت سے منظوری دے دی تھی۔ اس بل میں ٹرمپ پر اقتدار کے ناجائز استعمال اور کانگریس کی تحقیقات میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔کچھ گھنٹے پہلے امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے ڈیموکریٹک پارٹی کے سات ممبران پارلیمنٹ کو ٹرمپ کے مواخذے کی ذمہ داری بھی سونپ دی ہے۔نینسی پلوسی نے جن سات ممبران پارلیمنٹ کو ٹرمپ کے مواخذے کی ذمہ داری سونپی ہے وہ کانگریس میں ٹرمپ کے مواخذے کے عمل کو آگے بڑھائیں گے۔ان سات افراد میں امریکی ایوان نمائندگان کی جوڈیشل کمیٹی کے سربراہ جرالڈ نیڈلر اور انٹیلیجنس کمیٹی کے سربراہ ایڈم شیف بھی شامل ہیں۔سینیٹ میں مواخذے سے متعلق قوانین کے مطابق مواخذے کا عمل اسی دن شروع ہوجائے گا جس دن نینسی پلوسی مواخذے کی شقوں کو پیش کریں گی البتہ وہ دن اتوار کا نہ ہو۔امریکی صدر ٹرمپ کے مواخذے کا عمل ، یوکرین کے صدر کے ساتھ ان کی ٹیلی فونیک گفتگو کا راز فاش ہونے کے بعد شروع ہوا ۔ٹرمپ نے گذشتہ برس جولائی کے آخری دنوں میں یوکرین کے صدر ولودیمیر زلنسکی سے ٹیلی فون پر گفتگو میں ان سے ایسی اطلاعات دینے کا مطالبہ کیا تھا کہ جن سے دوہزار بیس کے صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹ امیدوار جوبائیڈن کی شبیہ خراب کی جا سکے اور ان کو نقصان پہنچایا جا سکے۔کہا جا رہا ہے کہ ٹرمپ نے یوکرین کو ملنے والی فوجی امداد کو جوبائیڈن اور ان کے بیٹے کے بارے میں بدعنوانی کے الزامات کی تحقیقات سے مشروط کیا ہے۔اس اسکینڈل کے بعد ہی امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی کے حکم سے ٹرمپ کے مواخذے کا عمل شروع ہوگیا۔ڈیموکریٹس کا خیال ہے کہ اب تک ٹرمپ نے جو اقدامات کئے ہیں ان سے امریکی آئین کی سنگین خلاف ورزی ہوئی ہے۔اب یہ ایک سو سینیٹروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ مواخذے کی کارروائی  کے دوران ، ٹرمپ پر عائد ان دونوں الزامات کے سلسلے میں ٹرمپ کے مقصر یا بےگناہ ہونے کے بارے میں فیصلہ کریں۔امریکہ کے آئین کے مطابق اگر سینیٹ کے دو تہائی ممبران ، یعنی سڑسٹھ اراکین  کسی صدر کو مقصر ٹھہراتے ہیں تو اسے اپنے عہدے سے استعفی دینا پڑتا ہے ورنہ پھر سینیٹ کی جیوری کی جانب سے بری ہونے کے اعلان کے بعد صدر اپنی قانونی مدت تک اپنا کام جاری رکھے گا۔