سعودی عرب میں شیعہ مسجد پر دہشت گردانہ حملے کی مذمت
رپورٹوں سے پتہ چلتا ہے کہ سعودی عرب میں مسجد امام رضا (ع) پر دہشت گردانہ حملے میں متعدد افراد شہید اور زخمی ہوئے ہیں-
اس سلسلے میں سعودی عرب کے الحدث ٹیلی ویژن کی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ جمعے کے دن سعودی عرب کے الاحساء علاقے میں شیعہ مسلمانوں کی ایک مسجد پر دہشت گردانہ حملے میں پانچ افراد شہید اور متعدد زخمی ہوئے ہیں-
گذشتہ ایک برس کے دوران سعودی عرب کے شیعہ علاقوں میں تکفیری دہشت گرد گروہوں کے جرائم کی تکرار ایسے عالم میں ہو رہی ہے کہ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے حامی اداروں نے گذشتہ مہینوں میں اس عمل کے جاری رہنے پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے سعودی بادشاہ سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ دہشت گردانہ اقدامات کے مقابلے میں اس ملک کے شیعوں کی حفاظت کریں-
اس تناظر میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے مشرقی سعودی عرب کی ایک مسجد پر دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی ہے-
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے جمعے کو ایک بیان میں سعودی عرب کے صوبہ الاحساء میں مسجد امام رضا (ع) پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ ہر طرح کی دہشت گردی عالمی امن و استحکام کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہے-
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے جمعے کو سعودی عرب کے صوبہ الاحساء میں مسجد امام رضا(ع) پر دہشت گردانہ حملے کی کہ جس میں نمازیوں کی ایک تعداد شہید و زخمی ہوگئی ہے ، مذمت کی ہے-
وزارت خارجہ کے ترجمان صادق حسین جابری انصاری نے اس دہشت گردانہ واقعے میں شہید ہونے والوں کے اہل خاندان سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے یاد دہانی کرائی ہے کہ سعودی عرب کے شیعہ نشین علاقوں میں مسجدوں اور امام بارگاہوں پر دہشت گردانہ حملوں کی تکرار اس علاقے کی تشویش ناک سیکورٹی صورت حال اور دہشت گردانہ حملوں کے مقابلے میں عوام کے مختلف طبقوں کے تحفظ کے سلسلے میں اپنی ذمہ داری انجام دینے میں کوتاہی کی عکاس ہے-
یہ ایسی حالت میں ہے کہ مجلس علماء ہند نے بھی سعودی عرب میں شیعہ مسلمانوں کی مسجد پر حملے کی مذمت کی ہے-
مجلس علماء ہند کے سکریٹری جنرل مولانا کلب جواد نے مشرقی سعودی عرب میں شیعوں کی مسجد پر دہشت گردانہ حملے کو انسان دشمن اور اسلام مخالف اقدام قرار دیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ یہ دہشت گردانہ حملہ امریکہ ، اسرائیل اور دشمنان اسلام کی حمایت سے ہوا ہے-
مجلس علماء ہند کے سکریٹری جنرل نے سعودی عرب کے شیعہ مذہبی رہنما آیت اللہ نمر باقر نمر کو سزائے موت دینے کے آل سعود کے جرم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے پتہ چلتا ہے کہ آل سعود حکومت کا خاتمہ نزدیک ہے-
لبنان کی علماء کونسل نے بھی سعودی عرب میں شیعہ مسلمانوں کی مسجد پر حملے کی مذمت کی ہے-
لبنان کے ان علماء نے اپنے بیان میں تاکید کی ہے کہ جن مجرموں نے سعودی عرب میں شیعوں کے خلاف جرائم کا ارتکاب کیا ہے انھیں سعودی عرب کے حمایت یافتہ بعض گروہوں نے اکسایا اور مسلح کیا ہے بنا برایں سعودی عرب کی حکومت کو چاہئے کہ وہ واضح اور کھلا موقف اختیار کرے تاکہ اس طرح کے جرائم ختم ہوں-
واضح رہے کہ سعودی عرب کے شیعوں کے خلاف دہشت گرد گروہوں کے جرائم کے سلسلے میں آل سعود حکومت کی شکست خوردہ پالیسی جاری رہنے سے اس ملک کا شیعہ نشین الشرقیہ علاقہ ایک بار پھر تکفیری اور دہشت گرد گروہوں کے حملوں کا نشانہ بنا ہے-
سعودی عرب کے صوبہ الشرقیہ کی مساجد اور امام بارگاہوں پر گذشتہ برس سے اب تک مسلسل حملے ہو رہے ہیں اور اس درمیان آل سعود کے حکام ان جرائم کو روکنے کے لئے کسی ٹھوس اقدام کے بغیر شہریوں کو صرف صبر و تحمل کی دعوت دیتے رہے ہیں-
حالیہ مہینوں میں شیعہ مسلمانوں کی مسجدوں پر دہشت گردانہ حملوں کی تحقیقات میں آل سعود حکومت کی جانب سے عدم شفافیت اور جانبداری سے اس خیال کو تقویت ملتی ہے کہ سعودی حکام ، شیعوں کے خلاف فرقہ وارانہ تشدد اور کشیدگی میں اضافے کے سلسلے میں جان بوجھ کر سستی و کوتاہی سے کام لے رہے ہیں-