مسجد الاقصی کو شہید کرنے کی صیہونی کوششیں تیز
ذرائع ابلاغ نے مسجدالاقصی کے صحن کے نیچے صیہونی حکومت کی نئی سرنگوں کی کھدائی کی خبر دی ہے-
مسجد الاقصی اور قدس کے میڈیا سینٹر نے منگل کو ایک رپورٹ میں وادی الحلوہ کے علاقے میں صیہونی حکومت کی جانب سے نئی سرنگوں کی کھدائی کا راز فاش کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یہ کھدائی صیہونی حکومت کے العاد ادارے اوراس غاصب حکومت کی آثارقدیمہ کمیٹی کی حمایت سے انجام پا رہی ہے جو چارمیٹر گہری اور دوسوپچاس مربع میٹر کے دائرے میں انجام پا رہی ہے- یہ ایسی حالت میں ہے کہ یہودی آباد کاروں نے ایک بار پھر فوجیوں کی حمایت و مدد سے مسجد الاقصی پر حملہ کیا اور فلسطینیوں کے ساتھ جھڑپ کی - صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل دو نے قدس میں اپنی تباہ کن پالیسیوں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے مسجدالاقصی کو شہید کرنے کے لئے صیہونی اداروں کے تین سالہ منصوبوں اورمعبد سلیمان نامی جعلی عمارت تعمیر کرنے کی خبردی ہے- صیہونی حکومت فلسطین پر قبضے کے آغاز سے ہی فلسطین کی اصلی شناخت یعنی اسلامی مقدس مقامات کومٹانے اورانھیں صیہونی رنگ دینے کی پالیسی پرعمل پیرا رہی ہے تاکہ ان علاقوں پر اپنا مزید تسلط قائم کرسکے- اس تناظرمیں مسجد الاقصی جو شہربیت المقدس کے اصلی اسلامی و فلسطینی تشخص کی حامل ہے ہمیشہ ہی صیہونی حکومت کے تباہ کن اقدامات کا نشانہ بنتی رہی ہے- مسجد الاقصی سے کہ جو تمام ادیان الہی کے پیرؤوں کے لئے ایک مقدس مقام کی حیثیت رکھتی ہے، صیہونی حکومت کے کینے کو اس غاصب حکومت کی جانب سے شائع ہونے والے اس نقشے سے سمجھا جا سکتا ہے کہ جس میں مسجد الااقصی کے کوئی آثارنظر نہیں آرہے ہیں- قابل ذکر ہے کہ صیہونی حکومت کی تصویروں کی نمائشوں میں جو تصاویر نمائش کے لئے رکھی جاتی ہیں ان میں مسجد الاقصی کی کوئی تصویر نہیں ہوتی اور اگر مسجد الاقصی سے متعلق کوئی تصویر ہوتی بھی ہے تو اس پر سفید رنگ ڈال دیا جاتا ہے صیہونی حکومت کی جانب سے شائع ہونے والی بیت المقدس کی بعض تصاویر میں مسجد الاقصی کے بجائے ایک یہودی عبادت گاہ کو دکھایا جاتا ہے- مسجدالاقصی کو شہید کرنے کے لئے صیہونی حکومت کی جانب سے ماحول تیار کئے جانے کے اقدامات ایسے عالم میں تیز ہوگئے ہیں کہ اس حکومت کے مختلف حکام اور پارٹیاں ، پوری گستاخی سے مسجد الاقصی کے خلاف اپنے اہداف اور پالیسیوں کا بڑے پیمانے پرپروپیگنڈہ کرنے میں مشغول ہیں- اس سلسلے میں خانہ یہود نامی صیہونی پارٹی نے مسجد الاقصی کو دھماکے سے اڑا دینے کا مطالبہ کیا ہے - ان مسائل سے پتہ چلتا ہے کہ صیہونی ، پوری ہماہنگی سے ایک عرصے سے مسجد الاقصی کو شہید کرنے کی منصوبہ بندی کئے ہوئے ہیں- صیہونی حکومت مختلف عیاریوں اور چالوں سے فلسطینی علاقوں خاص طور سے بیت المقدس کے سلسلے میں حقائق کو تحریف اور برعکس ظاہر کرکے عالمی برادری سے اپنے مذموم عزائم تسلیم کرانے کی کوشش کررہے ہیں- صیہونی حکومت سوکوبی اور توسیع پسندانہ اقدامات تیز کر کے اس شہر سے تمام فلسطینیوں کو نکالنے کے لئے بھی کوشاں ہے جبکہ اقوام متحدہ کی قرارداد تین سو اڑتیس اور دوسوبیالیس نیز چوتھے جنیوا کنونشن کے مطابق صیہونی حکومت کو مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں کسی طرح کا عمل دخل کا حق نہیں ہے- قدس پر مکمل تسلط حاصل کرنے کے لئے صیہونی حکومت اور امریکہ کے منصوبے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد چارسواٹھتر کے برخلاف ہیں اس قرارداد میں دنیا سے کھل کر یہ مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ غاصبانہ قبضہ اور جارحیت جاری رکھنے اور قدس کو مقبوضہ فلسطین میں ضم کرنے کے لئے صیہونی حکومت کے کسی بھی اقدام کو تسلیم نہ کرے اور اس کا مقابلہ کرے-