لبنان کے خلاف اسرائیلی فوجیوں کی مہم جوئی کا سلسلہ جاری
صیہونی حکومت نے لبنان کے خلاف فوجی اقدامات کے بارے میں اقوام متحدہ کے انتباہات کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے لبنان سے ملحق اپنی آبی سرحدوں میں ایک بار پھر جنگی مشقیں شروع کر دی ہیں-
صیہونی حکومت کی فوج نے جمعے کو جنوبی لبنان کے آبی حدود کے قریب فوجی مشقوں کے آغاز کا اعلان کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ ان فوجی مشقوں کا مقصد فلسطین و لبنان کے استقامتی و مزاحمتی گروہوں کے خطروں کا مقابلہ کرنا ہے- فلسطینی و لبنانی مجاہدین کی سرکوبی کے لئے صیہونی فوج کے الرٹ ہونے کے بارے میں صیہونی وزیراعظم اور چیف آف آرمی اسٹاف کے دھمکی آمیز بیانات کے بعد گذشتہ ایک مہینے کے اندر لبنانی سرحدوں کے قریب صیہونی فوج کی بحریہ کی یہ دوسری فوجی مشقیں ہیں- لبنانی سرحدوں کے قریب اسرائیلی فوج کی بحری مشقیں ایسے عالم میں ہو رہی ہیں کہ لبنان کے وزیرخارجہ جبران باسیل نے جمعے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں لبنان کے خلاف صیہونی حکومت کے اشتعال انگیز اقدامات پر اعتراض کرتے ہوئے ان اقدامات کو سلامتی کونسل کی قرارداد سترہ سوایک اور لبنان کے اقتداراعلی کی خلاف ورزی قرار دیا ہے - جنوبی لبنان سے اسرائیلی فوجیوں کے انخلاء کو سولہ سال اور دوہزارسولہ میں لبنان کے خلاف صیونیوں کی تینتیس روزہ جنگ ختم ہونے پرجاری ہونے والی سلامتی کونسل کی قرارداد سترہ سو ایک کو دس سال گذرنے کے باوجود صیہونی، روزانہ لبنان کی بری ، بحری اور فضائی حدود کی خلاف ورزی کررہے ہیں- صیہونی حکومت کی یہ جارحیتیں جنوبی لبنان میں اقوام متحدہ کی محافظ امن فوج (یونیفل ) کی نگاہوں کے سامنے انجام پا رہی ہیں اور اس سے پتہ چلتا ہے کہ لبنان کے اقتداراعلی کے خلاف صیہونی حکومت کی حریص نگاہوں کی کوئی حد و انتہا نہیں ہے- لبنانی سرحدوں کے قریب صیہونی فوج کی نئی مہم جوئی اور غاصب صیہونی حکومت کی جانب سے اسلامی استقامت ومزاحمت کو خطرہ قراردیئے جانے کا سلسلہ ایسی حالت میں جاری ہے کہ جب صیہونی فوج، امریکہ اور مغربی ممالک کی حمایت سے لبنان پربا رہا سنگین حملے کرتی رہی ہے - اگرچہ صیہونیوں کی جنکی مشقوں کے بعد ہمیشہ ہی دنیا نے اس علاقے میں صیہونی حکومت کی جنگ افروزی کا مشاہدہ کیا ہے لیکن اس سب کے باوجود تجربے سے ثابت ہوا ہے کہ علاقے کی جنگی کارروائیوں میں اس حکومت کوہمیشہ ناکامیوں کا ہی منھ دیکھنا پڑا ہے- درحقیقت صیہونیوں کے فوجی اقدامات میں شدت نے علاقے اور دنیا کی رائے عامہ کے سامنے اس حکومت کی جنگ افروزی کی ماہیت نمایاں کردی ہے اور یہ موضوع بھی رائے عامہ کا احتجاج بڑھنے اور اس کے نتیجے میں بین الاقوامی سطح پر صیہونی حکومت کے مزید تنہائی کا شکار ہونے کا باعث بنا ہے- ان سب کے باوجود بعض کا یہ بھی خیال ہے کہ صیہونی حکومت کہ جو ملکی و غیرملکی سطح پر بے پناہ مسائل کا شکار ہے ، عسکریت پسندی اور اپنے مغربی حامیوں کی حمایت کے سہارے متعدد فوجی مشقیں اور طاقت کا مظاہرہ کرکے اپنے مسائل کی جانب سے ملکی و غیرملکی رائے عامہ کی توجہ ہٹانے کے ساتھ ہی خوف و وحشت پیدا کرکے علاقے میں اپنی توسیع پسندانہ پالیسیوں کو آگے بڑھانا چاہتی ہے-