Dec ۲۶, ۲۰۱۷ ۱۷:۵۳ Asia/Tehran
  • شیخ زکزکی کے خلاف نائیجیرین حکومت کی سازش

نائیجیریا کی تحریک اسلامی کے سینئر رکن نے کہا ہے کہ نائیجریا کی حکومت اس تحریک کے رہنما شیخ ابراہیم زکزکی کو شہید کرنے کی سازش کر رہی ہے-

نائیجیریا کی تحریک اسلامی کے رکن ابراہیم سلمان نے کہا ہے کہ اس تحریک اور شیخ زکزکی کے اہل خانہ کی جانب سے انہیں علاج معالجے کے لئے کسی دوسرے ملک بھیجے جانے کی، بار بار حکومت نائیجیریا سے درخواست کی گئی ہے تاہم وہ شیخ زکزکی کو باہر کسی ملک نہ بھیج کر ان کو تدریجی طور پر شہید کرنے کے درپے ہے۔

واضح رہے کہ نائیجیریا کی فوج نے تیرہ دسمبر دو ہزار پندرہ کو زاریا شہر میں شیخ ابراہیم زکزکی کے گھر اور امام بارگاہ پر حملہ کر کے تقریبا دو ہزار مسلمانوں کو قتل کر دیا تھا جن میں ان کے تین بیٹے بھی شامل تھے۔ نائیجیریا کی فوج نے اسی طرح شیخ زکزکی اور ان کی اہلیہ کو گرفتار کر لیا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ تشدد کی وجہ سے شیخ زکزکی کی ایک آنکھ کی بینائی ضائع ہو گـئی ہے اور ان کی جسمانی حالت انتہائی تشویش ناک ہے۔

شیخ زکزکی کی گرفتاری کو دوسال کا عرصہ گذرجانے اور نائیجیریا کی عدالت عالیہ کی جانب سے ان کی اور ان کی اہلیہ کی رہائی کا حکم  صادر ہونے کے بعد بھی وہ ابھی بھی قید میں ہیں اور اس ملک کی حکومت اور فوج اس عدالت کے اس فیصلے پر عمل نہیں کر رہی ہے- نائیجیریا کی تحریک اسلامی کے ایک رکن حسن البنا نے افریقی یونین میں نائیجیریا کی حکومت کے خلاف اس تحریک کی شکایت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ شیخ ابراہیم زکزکی کی رہائی کا فیصلہ آجانے کے بعد بھی نائیجیریا کی حکومت ان کو رہا نہیں کر رہی ہے- 

نائیجریا کی حکومت مدتوں سے اس ملک کے مسلمانوں کے خلاف دشمنانہ پالیسی اپنائے ہوئے ہے ۔ شیخ زکزکی کی گرفتاری، مسلمانوں پر دباؤ میں اضافہ اور اسی طرح مسلمانوں کے ہرطرح کے اجتماعات پر پابندی وہ جملہ پالیسیاں ہیں جو نائیجیریا کی حکومت مسلمانوں کے خلاف اختیار کئے ہوئے ہے۔ یہ اقدامات ایسی حالت میں انجام پا رہے ہیں کہ کچھ عرصہ قبل ایمنسٹی انٹر نیشنل نے بھی نائیجیریا میں بعض مسلم شہریوں کے لاپتہ ہونے کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے اس سلسلے میں نائیجیریا حکومت کو ہدف تنقید بنایا تھا اور اس حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اس ملک میں ایک شیعہ گروہ کے چھ سو اراکین کے لاپتہ ہونے کے بارے میں تحقیقات کا آغاز کرے۔

تجزیہ نگاروں کے بقول نائیجیریا کی حکومت ، سعودی حکومت، امریکہ اور صیہونی حکومت کی پالیسیوں کے زیر اثر اس طرح کے اقدامات انجام دے رہی ہے۔ مدتوں سے صیہونی حکومت علاقے میں اپنی پالیسیوں کی ناکامی کے باعث گوشہ نشیں ہوجانے کے بعد ، افریقہ کے علاقے میں اثر و رسوخ حاصل کرنے اور اپنے اتحادی بنانے کے درپے ہے۔ اسی سلسلے میں کچھ عرصہ قبل نائیجیریا کے بعض فوجی کمانڈروں نے صیہونی حکومت کے فوجی حکام سے بھی ملاقات کی ہے۔ سعودی عرب اب وہ ملک ہے جو افریقہ میں اپنے قدم جمانے کی کوشش میں ہے۔

ریاض کے مطالبات کے سامنے سرتسلیم خم کرنے والے افریقی ملکوں کو سعودی عرب، ان کی جی حضوری کے عوض اپنی خفیہ اور آشکارہ مالی اور فوجی امداد دینے میں کوشاں ہے۔ امریکہ بھی نائیجیریا کی حکومت کو ہتھیار اور فوجی ساز و سامان فروخت کرکے مسلمانوں کے خلاف اقدامات انجام دینے میں اس ملک کی مدد کر رہا ہے۔ اس وقت نائیجریا میں اثر ورسوخ رکھنے والی اسلام پسند تحریکوں اور تنظیموں کے ساتھ اسرائیل، سعودی عرب اور امریکہ کی دشمنی کے پیش نظر، شیخ زکزکی کو شہید کرنے کے حکومت نائیجیریا کے سمجھے بوجھے اور سازشی اقدامات کو مزید تقویت ملی ہے۔  

 

ٹیگس