Feb ۰۷, ۲۰۱۸ ۱۶:۵۸ Asia/Tehran
  • امریکہ کی ایٹمی گوداموں کو توسیع دینے کی کوشش

امریکہ کے وزیرجنگ جیمز میٹس نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ ان کا ملک اپنے جدید ایٹمی ڈاکٹرین میں کہ جو دو نئے ایٹمی ہتھیاروں کی پروڈکشن پر مشتمل ہے ، ماسکو کو آئی این ایف یعنی سوویت یونین اور امریکہ کے درمیان درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے ایٹمی اسلحہ سمیت دیگر معاہدوں کی پابندی کرنے پر راضی کرنے کی کوشش کرے گا۔

میٹس کے بیانات اور روس پر آئی این ایف کی خلاف ورزی کرنے کے الزام کو در حقیقت امریکہ کے توسط سے نئے ایٹمی اسلحے بنانے اور تعینات کرنے کے لئے ایک بہانے سے تعبیر کیا جا رہا ہے- سیاسی ماہر و تجزیہ نگار کینگسٹن ریف کا خیال ہے کہ نیا ایٹمی ڈاکٹرین ایسے سیناریو کا باعث بنے گا کہ جس کی بنیاد پر امریکہ ایٹمی ہتھیاروں کو استعمال کرسکے گا بنا بریں ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کا خطرہ بڑھ جائے گا-

واشنگٹن نے اپنے جدید ایٹمی ڈاکٹرین میں روس اور چین کو ایٹمی خطرہ قرار دیا ہے جبکہ واشنگٹن کا اصلی مخاطب  روس ہے جو کہ امریکہ کے ساتھ ایٹمی برابری کا حامل رہا ہے اور واشنگٹن کی نگاہ میں اصلی ایٹمی خطرہ ہے- امریکہ اور روس ایک دوسرے پر آئی این ایف کی خلاف ورزی کرنے کا الزام لگاتے ہیں ان دونوں ملکوں نے انیس سو ستاسی میں اس معاہدے پر دستخط کئے تھے کہ جس پر انیس سو اٹھاسی میں عمل درآمد شروع ہوا- آئی این ایف ایٹمی سمجھوتہ ان دونوں ملکوں کو بیلسٹک میزائلوں اور پانچ سو سے پانچ ہزارپانچ سو تک کی دوری تک مار کرنے والے کروز میزائلوں کو یورپ میں نصب کرنے سے روکتا ہے -

امریکہ نے آئی این ایف کی خلاف ورزی کے بہانے میزائل بنانے والی روسی کمپنیوں کے خلاف پابندیاں عائد کی ہیں - ماسکو  بھی بارہا امریکہ پر آئی این ایف معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتا رہا ہے- ہرچند امریکہ نے پہلے روس پر ماسکو کی جانب سے یورپ میں کروز میزائل نصب کرنے کی بنا پر آئی این ایف کی خلاف ورزی کرنے کا الزام لگایا ہے لیکن روس نے بھی امریکہ کے بی 61-12 نام کے بموں کی یورپ میں منتقلی کو آئی این ایف کی خلاف ورزی قرار دیا ہے-

واشنگٹن نے پہلے اعلان کیا تھا کہ وہ روس کی جانب سے آئی این ایف معاہدے کی خلاف ورزی کا مقابلہ کرنے کے لئے کئی اقدامات کا جائزہ لے رہا ہے واشنگٹن کے اقدامات میں ایٹمی میزائل سسٹم مضبوط بنانا اور یورپ میں میزائل نصب کرنا شامل ہے- اس کے جواب میں ماسکو نے اعلان کیا ہے کہ یہ امریکہ ہے جس نے یورپ میں ایٹمی میزائل سسٹم نصب کرکے مذکورہ معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے- روس کا کہنا ہے کہ مذکورہ میزائل رومانیہ میں نصب کئے گئے ہیں اور مستقبل میں پولینڈ میں نصب کئے جائیں گے- اس کے ساتھ ہی امریکہ کے نئے ایٹمی ڈاکٹرین کے بارے میں ہونے والی سب سے بڑی تنقید اس کی جانب سے نئے ایٹمی ہتھیار بنانے کا لائسنس جاری کرنا ہے کہ جس میں کم تباہی مچانے کی صلاحیت ہوگی اوروہ استعمال کے لئے ہوں گے-

جیمز میٹس نے ان تنقیدوں کے جواب میں کہا ہے کہ ایٹمی دفاعی اسلحے کم طاقت کے حامل ہیں اور استعمال کے لئے نہیں ہیں کیونکہ یہ اسلحے جنگی استعمال کے لئے ڈیزائن نہیں کئے گئے ہیں بلکہ ان کا مقصد دفاعی طاقت کو بڑھانا ہے تاکہ روس سے منوا لیں کہ ایک جنگ میں ایٹمی اسلحے کا محدود استعمال، قابل بھروسہ اسٹریٹیجی نہیں ہے - ایسا نظر آتا ہے کہ امریکہ کے جدید ایٹمی ڈاکٹرین ، پنٹاگون کے لئے ایٹمی میدان میں مزید جارحانہ رویہ اختیار کرنے کی راہ ہموار اور دنیا میں ایٹمی جنگ چھڑنے کا امکان بڑھا دے گا-

 

ٹیگس