صیہونی حکومت کو شام کا انتباہ
شام کی وزارت خارجہ نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے سربراہ کے نام دو الگ الگ خط میں دمشق کے ایک مضافاتی علاقے پر صیہونی حکومت کے نئے حملوں پر سخت احتجاج کیا ہے-
صیہونی حکومت نے بدھ کو شامی دارالحکومت دمشق کے شمال مغرب میں واقع جمرایا علاقے میں ایک تحقیقاتی مرکز کو کئی میزائلوں سے نشانہ بنایا - صیہونی حکومت کے حملوں کا مقصد ، علاقے میں خطرناک دشمنانہ و معاندانہ اقدامات جاری رکھنا ، بکھرے ہوئے مسلح دہشت گرد گروہوں کو یکجا کرنا ، شام کے بحران کو طویل مدت تک جاری رکھنا اور شامی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی کامیابیوں سے دہشتگرد گروہوں میں پیدا ہونے والی مایوسی کو ختم کرنا اور ان کےحوصلے بڑھانا ہے- صیہونی حکومت کے دہشت گردانہ اقدامات اور دہشت گرد گروہوں کے ساتھ اس کی مسلسل ہماہنگی و یکجہتی سے اس بات میں کوئی شک باقی نہیں رہ جاتا کہ اسرائیل کا خطرہ داعش اور جبھت النصرہ سے کم نہیں ہے- درحقیقت شام کے عوام کے قتل عام کو تیز کرنے کے لئے صیہونیوں اور دہشت گردوں کے اقدامات ایک دوسرے کے اہداف کو پورا کرتے ہیں- اسرائیل نے شام کے کچھ حصوں پر قبضہ کر کے اور اس ملک کے مختلف علاقوں پر خاص طور سے حالیہ برسوں میں بار بار حملے کرکے مختلف طریقوں سے اس ملک کی ارضی سالمیت کی خلاف ورزی جاری رکھے ہوئے ہے-
شام کا بحران شروع ہونے کے بعد سے گزشتہ تقریبا سات برسوں سے صیہونی حکومت نے دہشتگردوں کی حمایت و مدد کے لئے مختلف علاقوں میں شامی فوجیوں کے ٹھکانوں کو فضائی حملوں کا نشانہ بنایا ہے- شام کو مغربی ممالک ، عالمی صیہونیزم اور علاقے میں ان کے ایجنٹوں کی سازشوں کے باعث بڑے پیمانے پر ایک داخلی بحران کا سامنا ہے- اس سازش کے نتیجے میں صیہونی حکومت اور بشاراسد کی مخالف مغربی حکومتیں ، شام میں عوام کے ایک گروہ کے معدودے چند مظاہروں سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے دہشتگردوں اور بلوائیوں کی لاجسٹیک مدد کرکے شام میں بدامنی پھیلا رہی ہیں-
صیہونی حکومت جو بحران شام اور تکفیری و دہشتگرد گروہوں کی بھرپور حمایت کررہی ہے بارہا ان گروہوں کی حمایت میں شامی فوج اور استقامتی گروہوں پر بھی بمباری کرتی رہی ہے- دہشت گردی اور صیہونیزم علاقے میں اپنے اہداف کو آگے بڑھانے کے لئے مغرب کے دو ہتھکنڈے رہے ہیں- اس سلسلے میں فلسطین کے دارالفتوی نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت اور تکفیری دہشت گرد گروہ ایک ہی سکّے کے دو رخ ہیں- اس تناظر میں علاقے میں حالیہ برسوں میں مغربی اہداف کے حصول میں صیہونیوں کی ناکامی کھل کر سامنے آجانے کے بعد مغربی حکومتوں نے علاقے کے ملکوں میں دہشت گردوں کا سیناریو شروع کر کے علاقے میں اپنی سازشوں کو تیز کردیا تاکہ صیہونی حکومت کی مدد کر کے اپنے تسلط پسندانہ اور فتنہ انگیزمقاصد کو عملی جامہ پہنائیں-
اسی طرح صیہونی حکومت ، حالیہ برسوں میں امریکہ کی حمایت کر کے یہ کوشش کرتی رہی ہے کہ دہشت گرد گروہوں کے نیٹ ورک کے ذریعے پورے مشرق وسطی میں بحران کھڑ کردے اور علاقے کے ممالک کو کمزور کر کے فلسطین پر قبضے کے موضوع کو پوری طرح حاشیے پرڈال دے-
اس منصوبہ بندی کے تحت دہشت گردوں اور صیہونی حکومت کے درمیان تعاون اور شام میں ان کے جرائم کافی بڑھ گئے ہیں جس سے شامی عوام نہایت سخت اور مشکل حالات سے دوچار ہوگئے ہیں- اس میں کوئی شک نہیں کہ دہشتگردوں کے جرائم اور صیہونی حکومت کی جارحیت کے سلسلے میں اقوام متحدہ کے پس و پیش کے باعث شام ، جارح صیہونیوں اور انسانیت دشمن دہشتگردوں کی جارحیت و دہشتگردانہ کارروائیوں کا نشانہ بنا ہوا ہے-