Jul ۰۲, ۲۰۱۸ ۱۶:۵۷ Asia/Tehran
  • روس کی جانب سے شام میں ایران کا تعمیری کردار جاری رکھنے کی حمایت

روس کے نائب وزیرخارجہ اور مشرق وسطی کے امور میں روسی صدر کے خصوصی نمائندے میخائیل بوگدانف نے شام میں ایران کے کردار کو تعمیری قرار دیا- انھوں نے کہا کہ ایرانی ، شام میں دہشتگردی کے خلاف جنگ میں مدد کر رہے ہیں-

شام کا بحران مغرب اور اس کے عرب اتحادیوں کی حمایت سے  دوہزارگیارہ سے شروع  ہوا اور بتدریج دہشتگرد گروہ اسرائیل کے مفاد میں علاقائی توازن کو تبدیل کرنے کے لئے شام کے مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے پرشامی فوج کے ساتھ برسرپیکار ہوگئے- اس کے بعد حکومت شام نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ایران سے دمشق کی مدد کی اپیل کی اور اس طرح ایران نے شام کی قانونی حکومت کی درخواست پر دوہزارگیارہ سے دہشتگرد گروہوں کے خلاف جنگ میں مدد کے لئے کچھ فوجی مشیر شام روانہ کئے جنھوں نے اس ملک کے مختلف علاقوں میں دہشتگردوں کے خلاف جنگ میں شامی فوج کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا ہے-

امریکہ کے فوجی امور کے ایک ماہر جیم ڈبلیو ڈین نے دہشتگرد گروہوں کی ناکامی میں ایران اور حزب اللہ لبنان کے کردار کو بنیادی قراردیتے ہوئے کہا کہ شامی فوج کے ساتھ اس ہماہنگی نے ثابت کردیا کہ مغرب کی کنٹرول شدہ دہشتگردی سے کس طرح نمٹنا چاہئے- مغربی ممالک خاص طور سے امریکہ کہ جس نے شام میں بدامنی شروع ہونے کے وقت سے ہی اپنا مقصد شامی حکومت کا تختہ الٹنا اعلان کیا تھا اور اسی تناظر میں مغربی - عرب اتحاد دہشتگرد گروہوں کی مدد بھی کررہا ہے، ہمیشہ ہی ایران کے خلاف پروپیگنڈوں کے ساتھ ساتھ شام سے ایرانی فوجی مشیروں کے باہر نکلنے پرتاکید کرتا رہا ہے- اس کے باوجود اس طرح کے مطالبات  کی شامی حکومت اور خود صدربشاراسد نے ہمیشہ سختی سے مخالفت کی ہے- 

 شام کے نائب وزیرخارجہ فیصل مقداد کا کہنا ہے کہ ایرانی فوجیوں اور حزب اللہ لبنان کی موجودگی ہماری حکومت کی درخواست پر دہشتگردی کے خلاف جنگ کے لئے انجام پائی ہے- 

درایں اثنا شامی حکومت کی حمایت اور دہشتگردوں کے خلاف جنگ کے لئے روس بھی ستمبر دوہزارپندرہ سے شام میں فوجی موجودگی رکھتا ہے خاص طور سے روسی فضائیہ نے دہشتگردوں کے اڈوں پر فضائی حملے کرکے انھیں بھاری جانی و مالی نقصان پہنچایا ہے- مغرب اور اسرائیل نفسیاتی جنگ اور سیاسی تگ و دو سے شام میں ایران کی موجودگی کے بارے میں روسی موقف پر اثرانداز ہونے کی کوشش کر رہے ہیں اور کسی نہ کسی طرح ماسکو سے بھی اپنی درخواست منوانا چاہتے ہیں تاہم اس سلسلے میں روسی صدر پوتین کے خصوصی نمائندے بوگدانف کا موقف ، شام سے ایران کے باہر نکلنے کی ضرورت کے بارے میں مغرب کے پروپیگنڈوں کو غلط ثابت کر رہا ہے -

پہلے شام سے تمام بیرونی طاقتوں کے باہر نکلنے کے لئے روس کے مطالبے کے بارے میں کچھ دعوے سامنے آئے تھے اور خاص طور سے مغرب نے کوشش کی کہ ماسکو کے مطالبے میں ایرانی فوجی مشیروں اور حزب اللہ لبنان کو شامل کرے-

شام کے نائب وزیرخارجہ فیصل مقداد اس سلسلے میں کہتے ہیں کہ  میراخیال ہے کہ روس کا مقصد وہ فورسس نہیں ہیں کہ جو قانونی طریقے سے شام کی قانونی حکومت کی درخواست پر داخل ہوئی ہیں کیونکہ اس موضوع کا تعلق صرف شامی حکومت سے ہے اور روس کا مقصد وہ فورسس ہیں کہ جو شامی حکومت کی درخواست کے بغیر شام میں داخل ہوگئی ہیں- 

ان بیانات کے پیش نظر بوگدانف کا حالیہ موقف درحقیقت ، دہشتگردوں کے خلاف جنگ میں ایران کی جانب سے شام کی مدد جاری رہنے کی ضرورت کے بارے میں شام  کے نائب وزیرخارجہ کے موقف کی تصدیق کی حیثیت رکھتا ہے-

 

ٹیگس