Jul ۱۰, ۲۰۱۸ ۱۷:۱۷ Asia/Tehran
  •  شیخ عیسی قاسم کی جسمانی حالت بدتر ہونے کی ذمہ دار آل خلیفہ حکومت ہے: بحرینی عوام

بحرینی مظاہرین نے گذشتہ دنوں میں بحرین کے بادشاہ کے خلاف نعرے لگاکر اسے شیخ عیسی قاسم کی جسمانی حالت کے بدتر ہونے کا ذمہ دار قرار دیا ہے اور ان کے علاج کے لئے اس ملک کے بادشاہ کی کوششوں کو جھوٹ اور فریب، اور اس کو خیانتکار اور غدار قرار دیا ہے-

 بحرینی عوام نے گذشتہ چند دنوں کے دوران شیخ عیسی قاسم کی جسمانی حالت بدتر ہونے کے تعلق سے آل خلیفہ کے ذریعے کسی بھی قسم کا غلط فائدہ اٹھائے جانے کی بابت خبردار کیا ہے- شیخ عیسی قاسم کی جسمانی حالت، تشویشناک حد تک بگڑ جانے اور ان کی نظربندی کے خلاف ملک میں روز افزوں وسیع احتجاجی مظاہروں کے بعد شاہ بحرین نے مجبورا آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کو علاج کے لئے ملک سے باہر جانے کی اجازت دے دی۔ عربی اخبار رای الیوم نے بحرین میں ڈاکٹروں کے حوالے سے لکھا ہے کہ آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کینسر کے مرض میں مبتلا ہیں اور چونکہ ان کا علاج بحرین میں نہیں ہوسکتا اس لئے انہیں فوری طور پر بیرون ملک  لے جانے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

بحرینی عوام کو اس بات سے تشویش لاحق ہے کہ کہیں آل خلیفہ حکومت شیخ عیسی قاسم کو بیرون ملک علاج کے لئے جانے کی اجازت دے کر ان کی وطن واپسی کو ممنوع قرار دے دے۔ اور اس طرح ان کی شہریت سلب کرنے کے اپنے غیرقانونی اور ظالمانہ فیصلے کو عملی جامہ  پہنائے- واضح رہے کی بحرین کی ظالم شاہی حکومت نے جون دوہزار سولہ میں آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت منسوخ کرکے انہیں ان کے گھر میں نظر بند کردیا تھا اور ان پر جھوٹے مقدمات بھی عائد کردئے تھے۔

شیخ عیسی قاسم کے بیرون ملک سفر کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں، ان کی شہریت سلب کئے جانے کے مسئلے کے پیش نظر کہا گیا ہے کہ ان کو بحرین سے نکلنے کے لئے عارضی اجازت نامہ آل خلیفہ حکومت نے جاری کردیا ہے- لیکن یہ دستاویز ان کی بحرینی شہریت کو ظاہر نہیں کر رہی ہے بلکہ صرف ان کی جائے رہائش کی گواہی دے رہی ہے- بحرین کے سیاسی سرگرم کارکنوں نے شیخ عیسی قاسم کو جلا وطن کرنے کے لئے بحرینی حکومت کے ممکنہ ہتھکنڈے کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سبھی امکان پائے جاتے ہیں لیکن اس وقت کے ان کے پیروکاروں کو ان کی جان کی سلامتی کے تعلق سے زیادہ تشویش لاحق ہے اس لئے دیگر مسائل بعد کی ترجیحات میں شامل ہیں- 

 بحرینی عوام نے اتوار اور پیر کی درمیانی رات بھی ملک کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کئے اور آل خلیفہ حکومت کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے اپنے مذہبی رہنما آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا۔ مظاہرین اپنے ہاتھوں میں شیخ عیسی قاسم کی تصاویر اٹھائے ہوئے آل خلیفہ حکومت کے ظالمانہ اقدامات کی مذمت میں نعرے لگارہے تھے۔ مظاہرین نے خبردار کیا کہ آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی جسمانی حالت بگڑنے کی ذمہ داری شاہ بحرین پر عائد ہوتی ہے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے علاج کے تعلق سے شاہ بحرین کے بیانات جھوٹے ہیں - مظاہرین کا کہنا تھاکہ بحرین کا بادشاہ غدار اور جھوٹا ہے۔

آل خلیفہ حکومت نے آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کو نہ صرف دوہزار سولہ سے ان کے گھر میں نظر بند کررکھا تھا بلکہ پورے الدراز علاقے کو اپنے محاصرے میں لے رکھا ہے اور حتی اس شہر میں نماز جمعہ کی ادائیگی پر بھی پابندی عائد کررکھی ہے۔ واضح رہے کہ بحرینی عوام فروری دو ہزار گیارہ سے بحرین کی ڈکٹیٹر شاہی حکومت کے خلاف احتجاج اور اپنے ملک میں جمہوری حکومت کے قیام کا مطالبہ کر رہے ہیں جبکہ آل خلیفہ حکومت، بحرینی عوام کے خلاف مسلسل طاقت کا استعمال کر رہی ہے۔

بحرین کی پارلیمنٹ کے سابق نمائندے اور اس ملک کے سیاسی سرگرم کارکن جلال فیروز نے بحرینی شیعوں کے پیشوا اور قائد شیخ عیسی کی، علاج کے لئے لندن منتقلی کو آل خلیفہ حکومت کی بوکھلاہٹ کی علامت قرار دیا ہے اور خبردار کیا ہے کہ اس ممتاز عالم دین کی موت ، منامہ کے لئے وسیع پیمانے پر سیاسی نتائج کی حامل قرار پا سکتی ہے-

یہ مسلمہ امرہے کہ شیخ عیسی قاسم کو کسی بھی قسم کا گزند پہنچنے کی صورت میں بحرین میں امن وامان کی صورتحال درھم برھم ہوجائے گی۔ ایسے حالات میں، آل خلیفہ حکومت صورتحال پر کنٹرول پانے کے لئے نمائشی اقدامات عمل میں لا رہی ہے- لیکن شیخ عیسی قاسم کی حالت کے بارے میں آل خلیفہ حکومت کو بحرینیوں کا انتباہ اس پیغام کا حامل ہے کہ حکومت مخالف تحریک کے قائدین کی جسمانی حالت، بحرینی عوام کی ریڈ لائن ہے اور ان کی جسمانی حالت سے بے توجہی اور غفلت آل خلیفہ حکومت کے لئے سنگین نتائج کی حامل ہوگی-   

ٹیگس