Jul ۱۶, ۲۰۱۸ ۱۶:۱۵ Asia/Tehran
  • حج بیت اللہ، رہبر انقلاب اسلامی کی نظر میں

حج ابراہیمی اور سرزمین وحی کی جانب حجاج بیت اللہ کے روانہ ہونے کا وقت قریب آ رہا ہے چنانچہ پیر کی صبح حج کے امور سے متعلق حکام اور کارکنوں نے رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے ملاقات کی۔

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اس ملاقات میں حج کو معنویت و سیاست کے امتزاج کا مظہر قرار دیا اوراس کی سب سے اہم خصوصیت ایک مقررہ وقت و مقام پر مسلمانوں کا اکٹھا ہونا بتایا اور فرمایا کہ حقیقی حج وہ حج ہے کہ جس میں ایک جانب مشرکین سے بیزاری ہو اور دوسری طرف مسلمانوں کے درمیان اتحاد و یکجہتی کی زمین ہموار ہو اور سب بہ یک آواز ہوں -

آپ نے اس بات پر تاکید فرماتے ہوئے کہ آج دنیائے اسلام کی سب سے بڑی ضرورت اتحاد و یکجہتی ہے ، مسلمانوں کا خاص طور سے فلسطین کے مسئلے میں مقابلہ کرنے کے لئے دشمنوں میں پائی جانے والی یکجہتی اور مسئلہ یمن کی جانب اشارہ کیا اور فرمایا کہ اس وقت امریکیوں نے فلسطین کے بارے میں اپنی شیطانی پالیسی کا نام سینچری ڈیل رکھا ہے تاہم انھیں جان لینا چاہئے کہ اللہ کے فضل سے سینچری ڈیل ہرگز عملی جامہ نہیں پہن پائے گی اور امریکی حکام کی آنکھ پھوٹ جائے، مسئلہ فلسطین کبھی بھلایا نہ جائے گا اور بیت المقدس ہی فلسطین کا دارالحکومت رہے گا - حج کے امور سے متعلق حکام اور کارکنوں سے ملاقات کے موقع پررہبر انقلاب اسلامی کے آج کے بیانات میں ایسے موضوعات پر تاکید کی گئی ہے جو چیلنجوں کوعبور کرنے اور دشمنوں کی سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لئے اسٹریٹیجیک اہمیت کے حامل ہییں-

اسلامی جمہوریہ ایران نے گذشتہ چالیس برسوں کےدوران اور مغرب کے سامنے استقامت و سربلندی کے تمام برسوں میں بھی کبھی مغرب و مشرق کے سامنے گھٹنے نہیں ٹیکے اور اس وقت بھی جب امریکہ ، ایران کے مد مقابل کھڑا ہے ، ملت ایران، اپنے عزم محکم سے امریکی سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہے- ملت ایران عالمی یوم قدس اور حج سمیت تمام اہم محاذوں پر ڈٹی ہوئی ہے اور ہرسال پہلے سے زیادہ بڑی تعداد میں میدان میں اتر کر دشمن کے سامنے اعلان کرتی ہے کہ مسلم امۃ ہرگز دھمکیوں اور خطرات سے مرعوب ہونے والی نہیں ہے اور دشمن کے مقابلے میں کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹے گی- اس میں کوئی شک نہیں کہ عالم اسلام ، عالمی نظام کا ایک اہم حصہ ہے مسلم امہ پر مسلط کردہ ظالمانہ حالات ، اسلامی ملکوں کی پیشرفت و ترقی کے ذریعے ہی بدلنے چاہئیں- اس ظلم کے مقابلے کا واحد راستہ عالم اسلام کی صلاحیتوں پر بھروسہ اور اغیار سے لو نہ لگانا ہی ہے- جیسا کہ رہبر انقلاب اسلامی نے تاکید کے ساتھ فرمایا ، ملت فلسطین ان سازشوں کے مقابلے میں ڈٹی رہے گی اور مسلم امۃ بھی فلسطینی عوام کی حمایت جاری رکھے گی- بعض مسلم حکومتیں کہ جو اسلام پر بالکل ایمان و یقین نہیں رکھتیں اپنی حمایت و جہالت اور دنیاوی طمع کی بنا پرامریکیوں کا ہراول دستہ بنی ہوئی ہیں- لیکن اللہ کی مدد سے مسلم امہ اور ملت فلسطین دشمنوں پر فتح حاصل کرے گی اورہم  وہ دن بھی دیکھیں گے جب غاصب صیہونی حکومت فلسطین سے ختم ہوچکی ہوگی-

اس لحاظ سے رہبر انقلاب اسلامی کا آج کا خطاب ، دشمن کی سازشوں کا موثر مقابلہ کرنے کے لئے اتحاد و یکجہتی کے تحفظ کی راہ میں اہم نکات کا حامل ہے- 

 امریکی، عالم اسلام سے مقابلے کا خرچ خود نہیں اٹھانا چاہتے بلکہ اسے علاقے کی حکومتوں کے کاندھوں پرڈالنا چاہتے ہیں- خودمختار اسلامی جمہوری نظام نے علاقے میں اپنی بھرپورموجودگی اور کردار سے ان سازشوں کا راستہ بند کردیا ہے اور امریکہ ، اسرائیل و سعودی عرب کے مذموم و منحوس مثلث کو ان کے مذموم عزائم یعنی علاقے میں نئی سرحدوں کی تقسیم کی  سازش کو کامیاب نہیں ہونے دے گا-

ٹیگس