Jul ۱۶, ۲۰۱۸ ۱۶:۱۶ Asia/Tehran
  • ایران کے اعلی فوجی حکام کا دورہ اسلام آباد

اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے سربراہ بریگیڈیئر جنرل محمد باقری اور فوج کے کچھ اعلی عہدیدار پاکستانی فوج کے کمانڈر جنرل قمر جاوید باجوہ کی دعوت پر اتوار کو اسلام آباد پہنچے ہیں-

ایران کی مسلح افواج کے سربراہ کے دورہ پاکستان کا مقصد تہران اسلام آباد کے دفاعی تعلقات اور مشترکہ سرحدی تعاون میں فروغ ، دہشتگردی کے خلاف جدوجہد اور علاقے و عالم اسلام کے حالات کا جائزہ لینا ہے-

علاقائی سطح پر خاص طور سے پاکستان سمیت پڑوسی ممالک کے ساتھ ایران کے دفاعی تعلقات کئی پہلؤوں سے اہمیت کے حامل ہیں-

دونوں ملکوں کی جغرافیائی پوزیشن اور مشترکہ سرحدوں کے پیش نظر مشترکہ سرحدوں کی سیکورٹی کو مضبوط بنانے کے تناظر میں ایران اور پاکستان کے درمیان تعاون ، دونوں ملکوں کے سیکورٹی پروگرام کا حصہ ہے-

اس سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے سربراہ جنرل محمد باقری اور پاکستانی فوج کے کمانڈر جنرل قمرباجوہ اس سے پہلے بھی دونوں ملکوں کی مسلح افواج کے درمیان تعاون کے بارے میں گفتگو اور کچھ معاہدوں پردستخط بھی کرچکے ہیں- 

اسلامی جمہوریہ پاکستان کے چیف آف جنرل اسٹاف ، لیفٹیننٹ جنرل بلال اکبر نے اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کے کمانڈر میجرجنرل سیدعبدالرحیم موسوی سے اپنی حالیہ ملاقات میں موجودہ صورت حال خاص طور سے علاقے میں سیکورٹی اور قیام امن پر تاکید کی اور کہا کہ ایران اور پاکستان کی افواج دونوں ملکوں کو درپیش سیکورٹی مسائل اور خطرات کا مل کر مقابلہ کریں گی اور امن و صلح کا پرچم بلند رکھیں گی- دفاعی تعاون کو مضبوط بنانا علاقے کی سیکورٹی کا اہم اور موثرجزء ہے- لہذا اس تعاون میں جتنا اضافہ ہوگا ، علاقے کی سیکورٹی اور امن  بھی اتنا ہی مضبوط ہوگا - اس بات کے پیش نظر کہ اس دورے میں ایران اور پاکستان کے اعلی فوجی حکام مشترکہ سرحدوں اورعلاقے و عالمی مسائل پر گفتگو کریں گے یہ توقع کی جاسکتی ہے کہ ان مذاکرات کے نتائج اور اس دورے میں کئے جانے والے فیصلوں سے دوطرفہ تعلقات کے فروغ اور علاقے کی سیکورٹی کے لئے مطلوبہ استفادہ کیا جا سکتا ہے-

ایران کی مسلح افواج کے سربراہ جنرل محمد باقری جنوبی ایشیاء کے علاقے میں امن کے تحفظ کی اہمیت کے بارے میں کہتے ہیں کہ : اسلامی جمہوریہ ایران خطرات کا مقابلہ کرنے کے سلسلے میں اہم ذمہ داریوں کا حامل ہے اور اس کا خیال ہے کہ قیام امن کا سب سے پرامن راستہ علاقے کے دونوں ممالک کے درمیان تعاون اور باہمی صلاحیتوں سے استفادہ کرنا ہے-

 اور اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے سربراہ کا دورہ اسلام آباد اس سلسلے میں دفاعی تعاون کو مضبوط بنانے کی غرض سے ہی انجام پایا ہے- اس دورے سے پتہ چلتا ہے کہ تہران اس سلسلے میں لازمی عزم کا حامل ہے اور اسلام آباد کے ساتھ دفاعی تعاون کے لئے کسی طرح کے حدوحدود کا قائل نہیں ہے- ان معیارات اور سابقہ معاہدوں کے پیش نظر سیاسی و فوجی ماہرین ایران کی مسلح افواج کے اعلی سطحی وفد کے دورہ پاکستان کو علاقے و عالم اسلام کے سیکورٹی حالات اور علاقائی فوجی یکجہتی کو مضبوط بنانے کے تناظر میں اہم سمجھ رہے ہیں -

 

 

ٹیگس