اسلامی جمہوریہ ایران دشمن کی مہم جوئي کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار
ایران کی مسلح افواج کے سربراہ جنرل محمد باقری نے اسلامی انقلاب کے خلاف امریکہ کی دشمنیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے تاکید کی کہ اسلامی جمہوریہ ایران ، دشمنوں کی ہرطرح کی مہم جوئی کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہے-
ایران کی مسلح افواج کے سربراہ نے اتوار کو امریکہ کی خفیہ اور آشکارا سازشوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ اگرچہ امریکہ بظاہردھمکی نہیں دے رہا ہے لیکن ایران کو پورا یقین ہے کہ اسی حالیہ ڈیڑھ برس میں امریکہ کی نئی اور ظالم حکومت نے اپنی فوج کو ایران کے خلاف فوجی حملے پر مجبور کرنے کی کوشش کی تاہم امریکی فوج ایسا نہیں ہونے دے رہی ہے-
ان بیانات کے ساتھ ہی اسلامی جمہوریہ ایران کی بری فوج کے کمانڈر کیومرث حیدری نے بھی اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کی جانب سے امریکہ کو دیئے جانے والے حالیہ انتباہات کے بارے میں کہا کہ آبنائے ہرمز یا سب کے لئے آزاد رہے یا سب کے لئے ممنوع ہو- امریکہ نے اس وقت ایران کے خلاف نئی مہم شروع کردی ہے- کچھ مہم جوئی سیکورٹی خطرات کی شکل میں ہے-
امریکہ کی دفاعی اسٹڈیز کے سربراہ ہری جی کازیانیس نے ابھی حال میں امریکن کنزرویٹیو سینٹر کے بارے میں ایک مقالہ شائع کرکے امریکی حکام کو خبردار کیا ہے کہ وہ اپنے دماغ سے ایران کے ساتھ جنگ کا خیال نکال دیں -
اس مقالے میں کہ جس کا عنوان ہے میں ایک بار پہلے بھی ایران کے خلاف لڑ چکا ہوں اور اس جنگ کا انجام برا نکلا ، میں کہا گیا ہے کہ : یہ مان لیجئے کہ ایران کے خلاف جنگ کسی بھی گذشتہ جنگوں جیسی نہیں ہوگی مثلا، جنگ عراق، سابق یوگوسلاویہ ، افغانستان اور دوبارہ جنگ عراق ، لیبیا اور شام کی جنگوں جیسی نہیں ہوگی ۔ ایران کے پاس ایک مضبوط فوج ہے جو امریکی فوجیوں کو بھاری نقصان پہنچا سکتی ہے- تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ دوبنیادی عامل ہیں جو ایران کے خلاف مہم جوئی شروع کرنے میں پس و پیش کا سبب ہیں پہلی بات تو یہ ہے کہ اس جنگ کا ان سرحدوں تک محدود رکھنا مشکل ہے جہاں تک امریکہ محدود رکھنا چاہتا ہے-
دوسرا نکتہ یہ ہے کہ ایران کے خلاف جنگ پہلی جنگ ہوگی کہ جو امریکی فوج نئی جنگوں کے شرائط و حالات کی بنیاد پر لڑے گی کیونکہ ایران کی فوج سو سال پرانی نہیں ہے بلکہ ایران بخوبی امریکہ کے مضبوط پہلؤوں کو پہچان چکا ہے اور انھیں ناکارہ بنانے کے لئے تمام وسائل فراہم کرچکا ہے - ایران نے ثابت کردکھایا ہے کہ اس کے پاس امریکہ کی ریڈار سے بچنے کی ٹیکنالوجی کو شکست دینے کی طاقت موجود ہے اور اس طرح حتی امریکہ کے مہنگے ترین بمبار طیارے بھی ایران کے اینٹی ایئرکرافٹ کی زد میں شمار ہوتے ہیں ان صلاحیتوں نے جنگی نظریہ پردازوں کے اندر بھی کافی تشویش پیدا کردی ہے-
سن دوہزارتیرہ میں واشنگٹن کے ایک ریسرچ سینٹر میں انجام پانے والی تحقیق نے ثابت کیا ہے کہ آبنائے ہرمز صرف ایک دن بند رہنے کی صورت میں تیل کی قیمتوں میں دس فیصد تک کا غیرمعمولی اضافہ ہوجائے گا-
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے امریکیوں کی ایران کا تیل برآمد نہ ہونے دینے کی دھمکی کا جواب دیتے ہوئے ایک بار پھر خبردار کیا ہے کہ : مسٹر ٹرمپ ! آپ شیر کی دم سے نہ کھیلیں کیونکہ یہ آپ کے لئے دائمی شرمندگی کا باعث ہوگا اور یہ آپ کے بس کی بات نہیں ہے آپ ملت ایران کو ایرانی مفادات کے خلاف نہیں کھڑا کر سکتے کیونکہ ملت ایران اپنے مفادات کو سمجھتی ہے اور اس کے لئے قربانیاں دیتی ہے-