Jul ۲۸, ۲۰۱۸ ۱۸:۰۱ Asia/Tehran
  • بحرین میں آل خلیفہ حکومت کے خلاف وسیع پیمانے پر مظاہرے

بحرین کے علاقے الدراز میں ہزاروں مظاہرین نے اس ملک کے ممتاز عالم دین شیخ عیسی قاسم کی رہائشگاہ کے پاس وسیع مظاہرے کئے ہیں-

مظاہرین اپنے ہاتھوں میں شیخ عیسی قاسم کی تصاویر اٹھائے ہوئے تھے اور اپنے ملک کی ظالم و جابر آل خلیفہ حکومت کی ظالمانہ پالیسیوں اور اس ملک کے علماء اور مخالفین کے حقوق کی پامالی کی مخالفت میں نعرے لگا رہے تھے-

بحرین میں چودہ فروری دو ہزار گیارہ سے، آل خلیفہ حکومت کے خلاف عوامی احتجاجات اور جارحانہ اور وحشیانہ اقدامات کے مقابلے میں بحرینی عوام کی استقامت کا سلسلہ جاری ہے۔ بحرین کے عوام اپنے ملک میں جمہوریت و آزادی اور انصاف کے قیام کے خواہاں ہیں اس لئے کہ اس ملک کی آل خلیفہ حکومت نے آزادی بیان، ملک میں پرامن احتجاجات نیز سیاسی گروہ یا جماعت تشکیل دیئے جانے پر پابندیاں لگا رکھی ہیں۔ دوہڑاراٹھارہ میں بھی آل خلیفہ حکومت کے خلاف عوامی تحریک کا جاری رہنا اس امر کا آئینہ دار ہے کہ آل خلیفہ کی استبدادی حکومت کے خلاف عوام کے ٹھوس عزم و حوصلے اور جدوجہد میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔ آل خلیفہ حکومت کی سرکچلنے کی پالیسی کے مقابلے میں بحرینی عوام کا وسیع پیمانے پر پرامن احتجاج اور استقامت نے اس حکومت کو اپنے مذموم اہداف کے حصول میں ناکام بنا دیا ہے-

حالیہ برسوں کے دوران بحرینی شہریوں کے خلاف جارحانہ کارروائیوں کو قانونی بنانے کے لئے آل خلیفہ حکومت کے جاری اقدامات اور انسانی حقوق کی وسیع پیمانے پر جاری کھلی خلاف ورزیاں، اس بات کا باعث بنی ہیں کہ بحرینی عوام حکومت کے خلاف شدید احتجاج کر رہے ہیں-

بحرین کی حکومت پر کسی بھی طرح کی تنقید کرنے پر بھی پابندی  ہے۔ اس ملک میں قانونی و سیاسی سرگرمیاں مکمل محدود ہیں اور اس ملک کے بہت سے شہریوں کو بحرین میں قانونی، سیاسی و اقتصادی اصلاحات کی ضرورت کے بارے میں کسی بھی قسم کا اظہار خیال کئے جانے پر آل خلیفہ کی عدالتوں میں قانونی کارروائیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ بحرین میں آل خلیفہ حکومت کی جانب سے عمل میں لائے جانے والے اس طرح کے اقدامات سے اس کی ظالمانہ اور جارحانہ ماہیت آشکار ہوجاتی ہے۔ اس ملک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی صورت حال اتنی ہی زیادہ سخت اور خراب ہے کہ کوئی بھی دیکھنے والا اپنے پہلے ہی مشاہدے میں ان خلاف ورزیوں کی طرف متوجہ ہوجاتا ہے اور انسانی حقوق کی موجودہ صورت حال سے اپنی نفرت و بیزاری کا اظہار کرتا ہے۔ 

واضح رہے کہ 21 جون 2016ء کو بحرینی حکومت نے آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت سلب کرلی ہے- بحرینی قوم نے بزرگ و مجاہد عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت سلب کئے جانے کےخلاف ان کے گھر کے پاس مسلسل دھرنا دیا ہے اس کےعلاوہ بحرین کے مختلف علاقوں منجملہ شہرالدراز میں جو آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی جائے پیدائش ہے ان کی حمایت میں احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔ شیخ عیسی قاسم کو ان کے گھر میں نظر بند کرنےکے بعد سے ان کی حالت روز بروز بگڑتی جا رہی ہے-

آیت اللہ شیخ عیسی قاسم بحرینی قوم کے انقلاب کو آگے بڑھانے میں اہم کردار کے حامل ہیں اسی سبب آل خلیفہ کی شاہی حکومت نے ان کی شہریت سلب کرلی ہے۔ آل خلیفہ کی حکومت طرح طرح سے ملت بحرین کے انقلاب کو کچل رہی ہے۔ آل خلیفہ کی حکومت بحرین کے انقلاب میں اہم کردار کی حامل شخصیتوں کے خلاف اقدامات کرنے کےعلاوہ سیاسی تنظیموں کو بھی اپنے حملوں کا نشانہ بنارہی ہے۔

انسانی حقوق کی عالمی کمیٹی نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں بحرین کی صورتحال پر اظہار تشویش کیا ہے اور کہا ہے کہ اس ملک میں مخالفین کے حالات گذشتہ برسوں کی نسبت مزید بدتر ہوئے ہیں- اس رپورٹ میں تاکید کی گئی ہے کہ بحرین میں آزادی بیان بہت محدود ہوگئی ہے اور اس ملک کی حکومت ہر قسم کے ظالمانہ اقدامات اور ناروا الزامات کے تحت عوام کو ہراساں کر رہی ہے- 

بحرین کے عوام کو آل خلیفہ کی ڈاکٹیٹر حکومت میں کسی طرح کے انسانی حقوق حاصل نہیں ہیں- اور یہ ڈکٹیٹر حکومت اس ملک کے عوام کو سیاسی ، سماجی اور شہری حقوق سے محروم کرنے کے لئے کسی بھی اقدام سے دریغ نہیں کرتی- اس بنا پر بحرین میں دوہزارگیارہ سے اب تک مسلسل احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور آل خلیفہ حکومت نے عوام کی جانب سے ملک میں جہموری حکومت کے قیام کے مطالبے کا جواب ہمیشہ طاقت و سرکوبی سے دیا ہے-

 

   

 

ٹیگس