علی شمخانی: دنیا میں امریکی طاقت روبہ زوال ہے
اسلامی جمہوریہ ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری ایڈمیرل علی شمخانی نے ایک سیمینار سے خطاب میں کہا ہے کہ امریکی طاقت زوال پذیر ہے-
اسلامی جمہوریہ ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری ایڈمیرل علی شمخانی نے اتوار کو تہران میں دفاع مقدس کی تاریخ پر منعقدہ قومی سیمینار سے خطاب میں کہا کہ امریکی طاقت زوال پذیر ہے ۔ انھوں نے کہا کہ امریکا، یورپ اور علاقے کی رجعت پسند حکومتوں نے اسلامی استقامت کو ختم کرنے کے لئے کرائے کے دہشت گردوں سے کام لیا لیکن اسلامی تحریک استقامت، حزب اللہ کے سپاہیوں ، شام کی فوج، عراق کی عوامی رضاکار فورس، الحشد الشعبی ، یمن کی عوامی رضاکار فورس انصاراللہ اور محافظین حرم نے ثابت کردیا کہ مغرب، دنیا کا محور نہیں ہے اور امریکی طاقت کا جو کاغذی مجسمہ کھڑا کیا گیا ہے اس کو بہت آسانی سے زمیں بوس کیا جاسکتا ہے ۔
ان دنوں ایسی حالت میں کہ جب علاقے میں داعش کی شکست میں مزاحمتی محاذ کا سر اونچا ہے اور اس کی کوششوں سے داعش کا صفایا کر دیا گیا ہے، امریکہ اس وقت پوری کوشش کر رہا ہے تاکہ علاقے میں اپنی اور اسرائیل کی شکست فاش پر پردہ ڈالنے کے لئے رائے عامہ کو منحرف کرے اور مزاحمتی محاذ کی کامیابی کو کم رنگ ظاہر کرے- صیہونی حکومت نے علاقے میں فتنہ و جنگ کے مرکز کی حیثیت سے گذشتہ دس برسوں کے دوران حزب اللہ لبنان اور فلسطین کے مزاحمتی گروہوں کے خلاف چار جنگیں لڑی ہیں اور سب میں اسے شکست کا منھ دیکھنا پڑا ہے- تینتس روزہ ، بائیس روزہ اور آٹھ روزہ جنگوں میں مزاحمتی فورسیز، باجودیکہ فوجی ساز و سامان کے لحاظ سے اسرائیل کے مقابلے میں بہت اچھی پوزیشن میں نہیں تھیں، تاہم کامیاب ہوئیں- یہ کامیابیاں غزہ کی اکیاون روزہ جنگ میں اپنے کمال کو پہنچیں- لبنان اور غزہ میں مزاحمتی گروہوں کے مقابلے میں غاصب صیہونی حکومت کی متعدد بار شکست نے یہ ثابت کردیا کہ اسرائیل اور اس کا اصلی حامی یعنی امریکہ کس حد تک شکست خوردہ ہے-
علی شمخانی نے ان کامیابیوں کے نتائج کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ آج مقبوضہ فلسطین میں غاصب صیہونی حکومت کے لئے سلامتی فراہم کرنے پر بھاری رقم خرچ کی جارہی ہے لیکن اس سلسلے میں امریکا اور علاقے کی رجعت پسند حکومتوں کی ساری کوششیں ناکام ہوگئی ہیں اور غاصب صیہونی حکومت ، مقبوضہ فلسطین کی سرحدوں پر بھی اور سرحدوں کے اندر بھی خود کو زیادہ غیر محفوظ محسوس کررہی ہے-
علی شمخانی نےعلاقے میں تکفیری دہشت گردوں کی شکست کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی سرزمین پر تکفیری دہشت گردوں کی حکومت قائم کرنے کی سازش انتہائی پیچیدہ اور عالم اسلام کے لئے بہت خطرناک تھی لیکن اسلامی استقامتی ثقافت کی آغوش میں پرورش اور تربیت پانے والے سپاہیوں کی جانثاری نے اس پیچیدہ اور خطرناک سازش کو ناکام بنادیا ۔۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ امریکہ ، اسرائیل ، سعودی عرب اور علاقے کی بعض دیگر فاسد اور غیرقانونی حکومتوں نے داعش دہشت گردوں کی جو حمایت کی اس کے باعث، نوبت عراق اور شام کے حصے بخرے تک جا پہنچی تھی تاہم ان کی یہ حمایت کارگر ثابت نہ ہوسکی اور علاقے میں ان ملکوں کی شکست کی وجہ، مزاحمت کی برتری اور سربلندی ہے-
اس مزاحمت اور کامیابی کے دو تجزیے سامنے آتے ہیں اول تو یہ کہ اسرائیل کی شکست افسانہ نہیں ہے بلکہ ایک حقیقت ہے۔ لیکن دوسرا اور اہم تجزیہ یہ ہے کہ علاقے میں امریکی طاقت کے زوال کی علامتیں ظاہر ہونا شروع ہوگئی ہیں-
رہبر انقلاب اسلامی آیۃ اللہ العظمی خامنہ ای نے حال ہی میں مشرقی آذربائیجان کے عوام کے اجتماع میں سامراج کے محاذ اور اس میں سرفہرست امریکہ کی کمزوریوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا تھا کہ بہت سی ایسے علل و اسباب پائے جاتے ہیں کہ جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ دنیا میں امریکی طاقت و اقتدار کا دبدبہ ، زوال کا شکار ہے اور امریکہ آج چار عشروں قبل کی نسبت کمزور ہوچکا ہے- رہبر انقلاب اسلامی نے وارسا اجلاس کی ناکامی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ امریکہ کے ضعیف العقل حکمرانوں نے اپنی بعض ہمنوا، کمزور اور مرعوب حکومتوں کو وارسا اجلاس اور ایران مخالف فیصلوں میں شرکت کی دعوت دی لیکن یہ اجلاس ناکام ہو گیا جو اس بات کی علامت ہے کہ جب دشمن کمزوری اور غصے کی حالت میں آتا ہے تو شور شرابا مچانے اور دشنام تراشی کرنے لگتا ہے۔
اس نقطہ نگاہ سے اتوار کو اسلامی جمہوریہ ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری ایڈمیرل علی شمخانی نے تہران میں دفاع مقدس کی تاریخ پر منعقدہ قومی سیمینار سے خطاب میں جو کہا کہ امریکی طاقت دنیا میں روبہ زوال ہے تو یہ حقیقت پر مبنی ہے-
اسلامی جمہوریہ ایران کی اعلی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نے ایران مخالف اتحاد قائم کرنے میں امریکا کی ناکامی، وارسا اجلاس کے بے نتیجہ اور ناکام رہنے، علاقے کی عرب حکومتوں کے اندرونی اختلافات اور بعض دیگر حقائق کا ذکر کیا اور کہا کہ یہ تمام حقائق اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ امریکا اور اس کے اتحادیوں کے انتظار میں شکست اور ناکامی کے علاوہ اور کچھ نہیں ہے۔