Mar ۱۹, ۲۰۱۹ ۱۶:۱۵ Asia/Tehran
  • یلو ویسٹ تحریک کے خلاف میکرون کا سخت ردعمل ، احتجاجی مظاہروں پر پابندی

فرانس کے وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں یلو ویسٹ تحریک کے حامیوں کے مظاہروں کا مقابلہ کرنے کے لئے نئی سیکورٹی تدابیر اپنائی جائیں گی۔

فرانسیسی وزیراعظم فلپ ایڈورڈ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ کابینہ کی سیکورٹی کمیٹی کے اجلاس اور ملک میں یلوویسٹ مظاہروں میں شدت کے پیش نظر وہ ان مظاہروں کا مقابلہ کرنے کے لئے نیا سیکورٹی پلان پیش کرنے والے ہیں۔ فرانسیسی وزیراعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ حالیہ لڑائیوں اور پرتشدد مظاہروں سے یہ واضح ہوگیا  ہے کہ موجودہ سیکورٹی تدابیر کافی نہیں ہیں۔ فرانس کے صدر امانوئل میکرون نے بھی ہفتے کے روز کی یلوویسٹ تحریک کے حامیوں کے مظاہروں پر اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے مظاہروں میں شریک لوگوں کو جرائم پیشہ قراردیا ہے۔

واضح رہے کہ فرانس میں سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف یلو ویسٹ تحریک کے حامیوں کے مظاہرے گذشتہ سنیچر کو اٹھارہویں ہفتے بھی ایک ایسے وقت ہوئے ہیں جب فرانسیسی میڈیا نے ان مظاہروں کو گذشتہ ہفتوں کے مقابلے میں انتہائی پرتشدد مظاہروں سے تعبیر کیا ہے۔ فرانس کے ایل سی ای ٹیلی ویژن چینل نے بھی خبردی ہے کہ اٹھارہویں ہفتے بھی یلوویسٹ تحریک کے حامیوں نے فرانس کے مختلف  شہروں کی سڑکوں پر نکل کر سرمایہ دارانہ نظام اور صدر میکرون کی اقتصادی اصلاحات کی پالیسیوں کے خلاف مظاہرے کئے - مظاہروں میں شرکت کرنے والوں اور پولیس کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں اور پولیس نے دو سو افراد کو گرفتارکرلیا- اس ہفتے کے روز  بھی مظاہرین نے، کہ جسے سیاہ ہفتے کا نام دیا ہے ، سرکاری حکام کےتصور کے برخلاف بڑی تعداد میں پیرس اور فرانس کے دیگر بڑے شہروں میں بڑی تعداد میں مظاہروں میں شرکت کی جبکہ حکومت کو اتنے وسیع پیمانے پر عوام کی شرکت کی توقع نہیں تھی-  فرانس میں یلوویسٹ کے مظاہروں میں، کہ جو میکرون کی اقتصادی پالیسیوں کے خلاف شروع ہوئے ہیں اور اب تک جاری ہیں، گیارہ افراد ہلاک ، دوہزار سے زیادہ زخمی اور آٹھ ہزار چار سو افراد گرفتار کئے جا چکے ہیں- اسی طرح مظاہرین میں سے سترہ سو چھیانوے افراد کو بغاوت اور تشدد پھیلانے کے جرم میں عمرقید کی سزا سنائی گئی ہے-

اسی سبب سے فرانسیسی صدر کے خلاف عوام کا غم و غصہ بھڑک اٹھا ہے - امانوئل میکرون نے ملک میں عوامی مظاہروں کو روکنے کے لئے ان مظاہروں پر پابندی کا اعلان کیا ہے- بعض خبری ذرائع کے مطابق اس پابندی کا اطلاق پیرس کی شاہراہ شانزلیزہ اور فرانس کے دو دیگر شہروں پر ہوگا- مظاہرین کے ساتھ سختی سے نمٹے جانے کے حکام کے فیصلے پر، انسانی حقوق کی تنظیموں اور گروہوں نے اپنی سخت تشویش کا اظہار کیا ہے- گذشتہ مہینے بھی انسانی حقوق کے گروہوں نے فرانس میں یلو ویسٹ مظاہرین کے جاری احتجاج پر اپنی تشویش ظاہر کی تھی- میکرون کی پالیسیوں کے خلاف یلو ویسٹ کی روز افزوں مخالفت کے پیش نظر آئندہ دنوں میں ان مظاہروں میں مزید شدت کا امکان ہے کیوں کہ ان مظاہروں کے جاری رہنے سے میکرون حکومت کی اقتصادی مشکلات میں اضافہ ہوگا-       

واضح رہے کہ فرانس کافی عرصے سے بے روزگاری اور افراط زر کی شرح میں مسلسل اضافے سے دوچار ہے اور حال ہی میں حکومت نے ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کیا تھا جس کے خلاف شروع ہونے والے مظاہروں کا سلسلہ حکومت کی معاشی پالیسیوں کے خلاف احتجاج میں تبدیل ہوگیا ہے۔ صدر میکرون نے اقتدار میں آنے کے بعد ملک میں اقتصادی اور سماجی اصلاحات کا اعلان کیا تھا جس کا مقصد ملک کی صورتحال کو بہتر بنانا تھا لیکن عوام نے ان کے اصلاحاتی منصوبوں کو قبول نہیں کیا۔ حکومت مخالفین کا کہنا ہے کہ سرکاری اصلاحات میں عوام کی ضرورتوں اور مطالبات کو مد نظر نہیں رکھا گیا۔ کچھ عرصہ قبل حکومت کی جانب سے ملازمتوں کے حوالے سے ملکی قوانین میں کی جانے والی اصلاحات کے خلاف بھی عوام نے زبردست احتجاج کیا تھا جس کا سلسلہ کافی عرصے تک جاری رہا۔ اب عوام نے، حکومت کی جانب سے ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کے اعلان پر احتجاج اور مظاہروں کا نیا سلسلہ شروع کردیا ہے جسکا دائرہ دارالحکومت پیرس کے علاوہ کئی شہروں تک پھیل گیا ہے۔

یلوویسٹ کے نام سے مشہور ہونے والے مظاہروں میں شریک لوگوں نے گذشتہ سال سترہ نومبر کو ملک کی بڑی شاہراہوں کو بند کردیا تھا اور سڑکوں پر آگ لگا کر تجارتی علاقوں اور کارخانوں تک رسائی روکنے کی کوشش تھی۔ فرانس میں احتجاج اور مظاہرے حکومت اور خاص طور سے صدر عمانوئیل میکرون کے لیے ایک چیلنج میں تبدیل ہوگئے ہیں اور بہت سے مخالفین اور مظاہرین نے ان کے استعفے کا مطالبہ شروع کردیا ہے۔ مظاہرین کے خلاف پولیس کی جانب سے طاقت کے استعمال نے صورتحال کو میکرون حکومت کے لیے مزید ابتر بنادیا ہے۔ فرانسیسی پولیس نے پچھلے چند روز کے دوران ہونے والے مظاہروں میں شریک لوگوں کے خلاف اشک آور گیس کے علاوہ بے ہوش کرنے والے دستی بم بھی استعمال کیے ہیں۔ جبکہ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پانی کی توپوں کا بھی استعمال کیا ہے۔ گذشتہ مہینوں کے دوران یلو ویسٹ کے مظاہروں سے پتہ چلتا ہے کہ مخالفین کے خلاف پولیس کے سخت رویے سے نہ صرف یہ کہ یلو ویسٹ مظاہرین کے مطالبے میں کمی نہیں آئے گی بلکہ ان میں دن بہ دن مزید شدت آئے گی-

ٹیگس