دشمنوں سے مقابلے کے لئے ایران کی آمادگی پر سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر کی تاکید
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر حسین سلامی نے ہفتے کے روز تہران میں امریکہ کے جاسوسی کے اڈے پر قبضے کی مناسبت سے منعقدہ ایک تقریب میں کہا کہ دشمن ایران مخالف جو سازش بھی تیار کرے گا، اسلامی جمہوریہ ایران اسے نابود کردے گا-
دشمنوں کی دھمکیوں سے مقابلے کے لئے ایران کی مسلح افواج کی آمادگی کے سلسلے میں میجر جنرل حسین سلامی کا بیان ، میدانی حقائق اور ماہرانہ جائزوں اور تجزیوں پر مبنی ایک حقیقت ہے- میجر جنرل حسین سلامی کا بیان دیگر پہلوؤں سے بھی ملت ایران کے دشمنوں اور ان میں سرفہرست امریکہ کے علاقائی اہداف کے بارے میں اہم نکات پر مشتمل ہے-
حسین سلامی نے اپنے بیان میں کہا کہ امریکہ نے دنیا کی تمام بڑی جنگوں میں بالواسطہ یا بلا واسطہ طور پر پہلے نمبر پر رول ادا کیا ہے ، اور اب وہ دہشت گردی سے مقابلے پر مبنی جو ڈھونڈھیرے پیٹ رہا ہے اس کا حقیقت سے دور کا بھی تعلق نہیں ہے - انہوں نے کہا کہ آٹھ ملین سے زیادہ افراد کا ہلاک کیا جانا ، دنیا میں امریکی مداخلتوں کا نتیجہ ہے-
امریکہ اس بات کا مدعی ہے کہ اس کی خارجہ پالیسی عالمی سطح پر امن و سلامتی کے تحفظ کے لئے ہے لیکن امریکہ کی کارکردگی سے یہ واضح ہوجاتا ہے کہ وہ خود امریکی عوام کو بھی امن و سلامتی فراہم نہیں کرسکا ہے- گذشتہ برسوں کے دوران امریکیوں نے دنیا کے مختلف علاقوں منجملہ افغانستان، عراق اور شام میں دہشت گردی سے مقابلے کے بہانے ، براہ راست فوجی مداخلت انجام دی ہے- لیکن امریکیوں نے ان ملکوں میں نہ صرف یہ کہ بدامنی ، دہشت گردی اور منشیات کی پیداوار میں کمی یا خاتمے کے لئے کوئی اقدام نہیں کیا ہے بلکہ اس میں اور اضافہ ہی ہوا ہے-
امریکہ کی خارجہ پالیسی پر نظر ڈالنے سے اس امر کی نشاندہی ہوتی ہے کہ گذشتہ کچھ دہائیوں سے امریکی رویہ ایک ہی جیسا رہا ہے اور امن و صلح کو تباہ و برباد کرنے والے تین عنصر یعنی جنگ ، پابندی اور قانون شکنی ، امریکی طرزعمل کے مستقل اور پائیدار اصولوں میں تبدیل ہوچکے ہیں- یمن پر سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے وحشیانہ حملوں جیسی پراکسی جنگیں اور علاقے کے بعض ملکوں میں فتنہ و آشوب برپا کرنے کے اقدامات بھی، امریکہ اپنے علاقائی اتحادیوں کے کے ساتھ مل کر انجام دے رہا ہے-
رہبر انقلاب اسلامی آیۃ اللہ العظمی خامنہ ای نے گذشتہ بدھ کے روز تہران میں خاتم الانبیا ایئرڈیفینس یونیورسٹی میں تربیت پانے والے افسران کی پاسنگ آوٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے، علاقے کے بعض ملکوں سے امن و امان کو سلب کرلینے کے دشمنوں کے منصوبے کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ دشمن کسی ملک کو جو سب سے بڑا نقصان پہنچا سکتا ہے وہ یہ ہے کہ اس ملک کی سلامتی اور امن وامان کو سلب کرلیا جائے۔ آپ نے فرمایا کہ خطے کے بعض ملکوں میں آج یہ عمل شروع کردیا گیا ہے اور عوام کے امن و سلامتی کو ان سے چھینا جارہا ہے۔ رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ دنیا بھر میں امریکہ اور مغربی ملکوں کے خفیہ ادارے، خطے کی رجعت پسند حکومتوں کی دولت کے ذریعے آشوب برپا کر رہے ہیں اور یہ کسی بھی قوم کے ساتھ بدترین دشمنی اور خطرناک حد تک کینہ پروری ہے۔
مشرقی ایشیا کے چینل نیوز نے ایک تجزیے میں مغربی ایشیا میں کشیدگی میں اضافے کی وجہ کو امریکہ کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ قراردیا اور کہا کہ خلیج فارس کے علاقے میں جو ان دنوں مسائل وجود میں آئے ہیں اس کی جڑ ٹرمپ کے اقدامات ہیں اور اگر علاقے میں جنگ ہوتی ہے تو امریکیوں کو بھاری قیمت چکانے پڑے گی-
اس میں کوئی شبہ نہیں کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج ، دشمنوں سے مقابلے کے لئے مکمل آمادگی رکھتی ہے - ساتھ ہی اسلامی جمہوریہ ایران کی اسٹریٹیجک پالیسی، علاقے کے تمام ملکوں کی مشارکت سے امن و سلامتی پر تاکید ہے- اسی سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے پچیس ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنی تقریر میں ، " ہرمز پیس فارمولہ" یا امید الائنس کے عنوان سے علاقائی امن کی تجویز پیش کی تھی اور اس کے مکمل مضمون کو علاقے کے ملکوں کو بھی ارسال کیا ہے-
وہ بات جو مسلم ہے یہ ہے کہ دھمکیوں اور پابندیوں اور اسی طرح علاقے میں ساختہ و پرداختہ اتحاد کی تشکیل سے، اسلامی جمہوریہ ایران علاقے میں امن و سلامتی کو تحفظ فراہم کرنے اور خطرات کو دور کرنے میں کبھی بھی تردید سے دوچار نہیں ہوا ہے- اسی سبب سے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایرانی عوام نے ثابت کردکھایا ہے کہ وہ سخت و دشوار راستوں کو آسانی سے عبور کرلیں گے-