ام الآئمہ کا مختصر زندگی نامہ
حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کا نام فاطمہ اور مشہور لقب زہرا، سیدۃ النساء العلمین، راضیۃ، مرضیۃ، شافعۃ، صدیقہ، طاھرہ، زکیہ، خیر النساء اور بتول ہیں۔
آپ کی مشہور کنیت ام الآئمۃ، ام الحسنین، ام السبطین اور امِ ابیہا ہے۔ پیغمبر اسلام (ص) نے آپ کو ام ابیھا کا لقب اس لئے دیا کیونکہ عربی میں اس لفظ کے معنی، ماں کے علاوہ اصل اور مبداء کے بھی ہیں یعنی جڑ اور بنیاد ۔ لھذا اس لقب ( ام ابیھا) کا ایک مطلب نبوت اور ولایت کی بنیاد اور مبدا بھی ہے۔
آپ کے والد ماجد ختمی مرتبت حضرت محمد مصطفی (ص) اور والدہ ماجدہ حضرت خدیجہ (س) بنت خویلد ہیں۔
حضرت فاطمہ زہرا (ع) کی ولادت بعثت کے پانچویں سال ۲۰ جمادی الثانی، بروز جمعہ مکہ معظمہ میں ہوئی۔
یہ بات شروع سے ہی سب پر عیاں تھی کہ علی (ع) کے علاوہ کوئی دوسرا دختر رسول(ص) کا کفویں و ہم منصب ہے ۔
آخرکار حضرت علی(ع) نے اس پیغام کے لئے اپنے آپ کو آمادہ کیا اور ایک دن رسول اکرم(ص) کے بیت الشرف میں تشریف لے گئے لیکن شرم و حیا کی وجہ سے آپ اپنا مقصد ظاہر نہیں کر پا رہے تھے ۔ جب حضرت علی نے اپنا مدعا بیان کیا تو پیغمبر اسلام نے بیٹی سے فرمایا خدا نے مجھے یہ حکم دیا کہ میں آپ کی شادی علی(ع) سے کر دوں آپ کی کیا رائے ہے ؟
حضرت زہرا (س) خاموش رھیں، پیغمبر اسلام(ص) نے آپ کی خاموشی کو آپ کی رضا مندی سمجھا اور خوشی کے ساتھ تکبیر کہتے ھوئے وھاں سے اٹھ کھڑے ھوئے ۔ پھر حضرت امیر(ع) کو شادی کی بشارت دی ۔ حضرت فاطمہ زھرا(س) کا مھر ۴۰ مثقال چاندی قرار پایا اور اصحاب رض کے ایک مجمع میں خطبہ نکاح پڑھا دیا گیا ۔ رسول اکرم(ص) نے جناب سلمان فارسی _(رض) سے کہا : اس زرہ کو بیچ دو ۔ جناب سلمان نے اس زرہ کو پانچ سو درھم میں بیچا ۔ پھر ایک بھیڑ ذبح کی گئ اور اس شادی کا ولیمہ ھوا ۔ جھیز کا وہ سامان جو دختر رسول اکرم(ص) کے گھر لایا گیا تھا،اس میں چودہ چیزیں تھی ۔
سیدہ عالم کی فضیلت میں پیغمبر کی اتنی حدیثیں ہیں کہ جتنی حضرت علی علیہ السّلام کے سوا کسی دوسری شخصیت کے لیے نہیں ملتیں ۔ مندرجہ ذیل حدیثوں پر تمام علماء اسلام متفق ہیں۔
" آپ بہشت میں جانے والی عورتوں کی سردار ہیں۔ "
" ایما ن لانے والی عوتوں کی سردار ہیں ."
" تما م جہانوں کی عورتوں کی سردار ہیں "
" آپ کی رضا سے اللہ راضی ہوتا ہے اور آپ کی ناراضگی سےاللہ ناراض ہوتا ہے "
" جس نے آپ کو ایذا دی اس نے رسول ص کو ایذا دی"
اس طرح کی بہت سی حدیثیں ہیں جو معتبر کتابوں میں درج ہیں .
حضرت فاطمہ زہرا(س) کو اللہ نے پانچ اولاد عطا فرمائیں جن میں سے تین لڑکے اور دو لڑکیاں تھیں ۔ شادی کے بعد حضرت فاطمہ زہرا صرف نو برس زندہ رہیں ۔ اس نو برس میں شادی کے دوسرے سال حضرت امام حسن علیہ السّلام پیدا ہوئے اور تیسرے سال حضرت امام حسین علیہ السّلام . پھر غالباً پانچویں سال حضرت زینب س اور ساتویں سال حضرت امِ کلثومس ۔ نویں سال جناب محسن علیہ السلام بطن مادر میں ہی شہید ہوگئے۔
خاتون جنت فاطمہ الزہرا سیدہ عالم نے اپنے والد بزرگوار رسولِ خدا کی وفات کے 3 مہینے بعد تیسری جمادی الثانی سن ۱۱ ہجری قمری میں وفات پائی ۔
*** سحر عالمی نیٹ ورک شہزادی کونین سیدہ عالمیان صدیقہء طاہرہ شریک کار رسالت مرکز عفت وطہارت مخزن علم وحکمت مصدر عصمت وامامت مصداق آیۃ تطہیر تاج دار آیۃ مودت ومحبت مادر حسنین علیہما السلام حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کی ولادت باسعادت کے موقع پر تمام مومنین ومومنات وعلماء و فضلاء وآیات کرام خصوصا اپنے امام حاضر حضرت حجت ابن الحسن ع کی خدمت میں تبریک وتہنیت پیش کرتا ہے۔ ***