نواسہ رسولۖ کا جشن ولادت باسعادت
کریم اہل بیت، سبط اکبر حضرت امام حسن مجتبی علیہ السلام کی شب ولادت باسعادت کی مناسبت سے اسلامی جمہوریہ ایران سراپا جشن و نور و سرور ہے۔
آسمان امامت و ولایت کے دوسرے درخشاں ستارے، کریم اہل بیت، سبط اکبر حضرت امام حسن مجتبی علیہ السلام کی شب ولادت باسعادت کی مناسبت سے ایران کے سبھی چھوٹے بڑے شہروں میں محافل مقاصدہ اور جشن کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔
ہمارے نمائندوں نے خبر دی ہے کہ اس پرمسرت موقع پر ملک کے تمام شہروں اور قصبوں دیہاتوں کی مساجد اور مذہبی مقامات پر محافل مقاصدہ اور خصوصی تقریبات کا اہتمام کیا گیا ہے اور لوگوں نے اس موقع پر افطار کے وقت اور اس کے بعد میٹھائیاں تقسیم کیں اور شربت پیش کئے۔
شب پندرہ رمضان المبارک کی مناسبت سے خاص طور پر جگہ جگہ افطار کے لئے اسٹال لگائے گئے ہیں جبکہ ماہ رمضان کے باقی ایام میں بھی لوگوں کے افطار کے لئے جگہ جگہ اسٹال لگے ہوئے ہیں۔
نواسہ رسولۖ حضرت امام حسن مجتبی علیہ السلام کے جش ولادت کے مرکزی پروگرام مشہد المقدس میں حضرت امام علی رضا علیہ السلام کے حرم مطہر اور قم میں جناب فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیھا کے حرم میں جاری ہیں جہاں بڑی تعداد میں روزہ دار مومنین اور عاشقان اہل بیت عصمت و طہارت محفلوں میں شریک ہیں-
عراق کے سبھی مقدس شہروں اور پاکستان اور ہندوستان سے بھی اطلاعات ہیں کہ آسمان امامت و ولایت کے دوسرے درخشاں ستارے فرزند رسولۖ حضرت امام حسن مجتبی علیہ السلام کے یوم ولادت باسعادت کی مناسبت سے جگہ جگہ خصوصی تقریبات اور محفلوں کا انعقاد کیا گیا ہے-
حضرت امام حسن مجتبی علیہ السلام پندرہ رمضان المبارک سن تین ہجری قمری کو مدینہ منورہ میں اس دنیا میں تشریف لائے۔ آپ حضرت علی اور جناب فاطمہ علیہماالسلام کے کاشانہ عصمت کے پہلے چشم و چراغ تھے جو سورہ کوثر کی مکمل تفسیر بن کر آغوش عصمت میں اترے۔
حضرت امام حسن علیہ السلام کی ولادت باسعادت کے بعد حضرت علی اور جناب فاطمہ علیھماالسلام نے اپنے نو مولود بچے کو رسول اسلام (ص) کی آغوش میں دیا اور آپ سے بچے کا نام رکھنے کی درخواست کی- سرکار دوعالم حضرت محمد مصطفے صل اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حکم خدا سے اپنے پہلے نواسے کا نام حسن رکھا-
حضرت امام حسن مجتبی علیہ السلام کو یہ شرف حاصل تھا کہ وہ نو سال تک اپنے نانا رسول خدا (ص) کی آغوش تربیت میں پروان چڑھیں اور اس کے بعد تیس سال تک اپنے پدر بزرگوار حضرت علی علیہ السلام کے سایہ عطوفت میں رہے-