ہندوستان: ذاکر نائیک کی حوالگی کے لئے ملیشیا سے رابطہ
ہندوستانی اسکالر اور اسلامک ریسرچ فاونڈیشن کے بانی ڈاکٹر ذاکر نائیک کی حوالگی کے لئے نریندرمودی حکومت ملیشیا سے باضابطہ اپیل کرے گی ۔
ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے کہا کہ ہندوستان جلد ہی ذاکر نائیک کی حوالگی کے لئے ملیشیا کو ایک باضابطہ درخواست بھیجے گا ، اس سلسلہ میں آئندہ کچھ دنوں میں فیصلہ کرلیا جائے گا۔
واضح رہے کہ چند دنوں قبل ہی ملیشیا کی حکومت نے ڈاکٹر نائک کو اپنے ملک میں پناہ دینے کی بات کہی تھی۔
ملیشیا کے نائب وزیراعظم احمد زاہد حمید نے پارلیمنٹ کو بتایا تھا کہ ڈاکٹر نائیک کو پانچ سال پہلے پرمننٹ ریزیڈینسی دی گئی تھی اوراس ملک میں رہنے کے دوران ڈاکٹر نائک نے کسی بھی قانون کو نہیں توڑا ہے ، ایسے میں انہیں حراست میں لئے جانے یا گرفتار کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔
نائب وزیراعظم احمد زاہد حمید کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے سلسلہ میں ہندوستان کی جانب سے ملیشیا کی حکومت کو کوئی آفشیل درخواست نہیں ملی ہے۔
ہندوستان کی تفتیشی ایجنسی این آئی اے نے 27 اکتوبر کو ڈاکٹر ذاکر نائیک کے خلاف عدالت میں چارج شیٹ داخل کی تھی جس میں ان پر کئی سنگین الزامات لگائے گئے ہیں۔
ذاکر نائیک کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 295۔اے (لوگوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانا)،8 (دیگر مذاہب پر حملہ) اور 505۔بی (لوگوں کو ریاست کے خلاف بھڑکانا) کے تحت چارج شیٹ دائر کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں دہشت گردانہ حملہ کے بعد یکم جولائی، 2016 کونائیک کی تقریرسے انہیں مشتبہ شدت پسندوں کے متاثرہونے کا الزام لگایا گیا تھا۔ بنگلہ دیش میں دعوی کیا گیا تھا کہ دہشت گردوں کے حملے میں ملوث افراد نائیک کی تقریر سے متاثر ہوئے تھے۔