رافیل کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر ملا جلا رد عمل
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے رافیل معاملہ میں سپریم کورٹ کے فیصلہ کے بعد کانگریس صدر راہل گاندھی کے بیان کو غیر ذمہ دار شخص کا شرمناک تبصرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کا تکبر، ورثہ میں ملے غرور اور اداروں کے تئیں بے عزتی کا ثبوت ہے۔
بی جے پی کے سینئر لیڈر اور مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے راہل گاندھی کی پریس کانفرنس کے بعد رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ راہل گاندھی تقریبا ڈیڑھ سال سے ملک کے سامنے ایک جھوٹ پیش کر رہے تھے۔ انہوں نے ملک کے ایماندار اور مقبول وزیراعظم پر بہت شرمناک تبصرے کئے ہیں۔
سپریم کورٹ کے فیصلے سے ان کا جھوٹ بے نقاب ہو گیا۔ ہم امید کرتے تھے کہ وہ اس فیصلہ کو شائستگی سے قبول کریں گے، لیکن ان کے تکبر، ورثہ میں غرور اور اداروں کے تئیں بے عزتی کا احساس ظاہر ہوا۔
رافیل سودے کے معاملہ میں سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد بھی کانگریس صدر راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ وہ اس بات کو ثابت کردیں گے کہ وزیراعظم نریندر مودی نے اس میں بدعنوانی کی ہے اور ان کی سرکار نے عدالت میں اس بارے میں سی اے جی (کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل)کی رپورٹ کا حوالہ دے کر جھوٹ بولا ہے کیونکہ یہ رپورٹ ابھی تک کسی نے دیکھی تک نہیں ہے۔
واضح رہے کہ ہندوستان کی سپریم کورٹ نے رافیل جنگی طیارے کی خرید کے عمل میں بے ضابطگیوں کی جانچ سے متعلق عرضیاں جمعہ کو خارج کردیں ۔
چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی صدارت والی ڈویژن بنچ نے اس سے متعلقہ مفاد عامہ کی عرضیوں کو خارج کرتے ہوئے کہاکہ رافیل جنگی طیارے کی خرید کے عمل پر شبہ ظاہر کرنے کی کوئی وجہ نہیں بنتی ۔
یاد رہے کہ ہندوستان نے حکومتی سطح پر فرانس سے 2016 میں ڈسالٹ ایوی ایشن کے تیار کردہ 36 رافیل جنگی طیارے خریدنے کا معاہدہ کیا تھا۔