حقیقی مسجد اتحاد بین المسلمین اور علم کا مرکز: صدر مملکت
Aug ۲۰, ۲۰۱۵ ۱۶:۰۵ Asia/Tehran
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ہے کہ حقیقی مسجد ظلم اور جارحیت کا نہیں بلکہ اتحاد بین المسلمین اور علم کا مرکز ہوتی ہے۔
ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے مسجد کے عالمی دن کی مناسبت سے جمعرات کے دن تہران میں بلائے جانے والے تیرہویں اجلاس میں حقیقی مسجد کو اتحاد بین المسلمین اور علم کا مرکز قرار دیا ہے۔ ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ مسجد اہم اسلامی مراکز میں سے ہے اور اسلامی فن تعمیر میں مسجد کو شہر اور معاشرے کا اصل مرکز سمجھا جاتا رہا ہے۔ صدر مملکت نے مزید کہا کہ مسجد عبادت، روحانیت، اخلاق اور تعلیم و تربیت کا مرکز شمار ہوتی ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے ثقافتی انقلاب کی اعلی کونسل کے سربراہ ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ عصر حاضر میں مسجد اسکول، یونیورسٹی اور ثقافتی مراکز کا متبادل نہیں ہے لیکن وہ اسلامی تعلیم و اخلاق اور جہاد و ایثار کی تیاری کا مرکز ہے۔ صدر مملکت نے اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی کہا کہ دنیا کے مختلف علاقوں میں ایسی مساجد بھی موجود ہیں جن میں مسلمانوں کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کے مقصد سے خطبے دیئے جاتے ہیں۔ ڈاکٹر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ حقیقی مسجد وہ ہے جو ظلم اور جارحیت کا نہیں بلکہ اتحاد بین المسلمین اور علم کا مرکز اور وحدت و بھائی چارے کا سرچشمہ ہوتی ہے۔ صدر مملکت کا مزید کہنا تھا کہ ایران میں اسلامی انقلابی تحریک کے دوران مسجد کا کردار بہت اہم رہا ہے اور بانی انقلاب اسلامی امام خمینی (رح) نے اہم تقریریں مساجد میں ہی کی تھیں۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے مسجد الاقصی کو نذر آتش کئے جانے کے دن کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کے قبلہ اول کو نذر آتش کرنے کا مطلب یہ تھا کہ صیہونی حکومت کسی بھی انسانی اور سماجی اصول کی پابند نہیں ہے۔ ڈاکٹر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ یہ دن اس بات کی یاد دلاتا ہے کہ صیہونی حکومت نہ صرف خواتین اور بچوں پر رحم نہیں کرتی ہے اور قبضے اور جارحیت کو جاری رکھے ہوئے ہے بلکہ وہ تمام آسمانی ادیان کے نزدیک قابل احترام مقام اور مسلمانوں کے قبلہ اول مسجد الاقصی کو بھی کوئی اہمیت نہیں دیتی ہے۔ واضح رہے کہ انتہا پسند صیہونیوں نے اکیس اگست سنہ انیس سو انہتر کو مسجدالاقصی کو نذر آتش کر دیا تھا جس کی وجہ سے اس مسجد کو کافی نقصان پہنچا تھا۔