Aug ۲۱, ۲۰۱۵ ۱۴:۵۳ Asia/Tehran
  • مسجد الاقصی کو نذرآتش کئے جانے کی مناسبت سے وزارت خارجہ کا بیان

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ مسلمانوں کی صفوں میں اتحاد اور دنیا کے تمام حریت پسندوں کے درمیان یکجہتی، مسجد الاقصی کو تباہ کرنے کی صیہونی حکومت کی سازش کو مکمل طور پر ناکام بنا دے گی-

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے صیہونیوں کے ہاتھوں مسجد الاقصی کو نذر آتش کئے جانے کے واقعے کے سینتالیس برس پورے ہونے پر ایک بیان جاری کیا ہے- وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ سینتالیس سال قبل اکیس اگست انّیس سو انہتّر کو صیہونیوں کی جانب سے مسجد الاقصی کو نذر آتش کئے جانے کا واقعہ ان کی جارحانہ خصلت اور ان کے ناپاک عزائم کا ایک بیّن ثبوت ہے- غاصب صیہونیوں نے یہ اقدام مسلمانوں کے قبلہ اول کو تباہ اور اس کی توہین کرنے کے لئے انجام دیا تھا- وزارت خارجہ کے بیان میں آیا ہے کہ مسجدالاقصی کو نقصان پہنچانے اور اس کی توہین کرنے کی صیہونیوں کی شرمناک سازش کے پہلو، روز بروز اور زیادہ واضح ہوتے جا رہے ہیں- وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت نے بیت المقدس پر، جو توحیدی ادیان کے اتحاد کا مرکز رہا ہے، قبضے کے بعد سے آج تک اس شہر کے اسلامی تشخّص کو ختم کرنے کے لئے اپنے کسی بھی قسم کے اقدام سے گریز نہیں کیا اور اس کے جواب میں انیس سو انہتّر میں اسلامی تعاون تنظیم کی تشکیل بھی، اب تک صیہونی حکومت کی توسیع پسندی کو کنٹرول کرنے میں موثر واقع نہیں ہو سکی ہے- ایران کی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ صیہونی حکومت کی جانب سے شہربیت المقدس کو یہودیت کا رنگ دینے اور مقدس مسجد الاقصی پر حملے کے لئے انتہاپسند یہودی آبادکاروں کی حمایت کے ساتھ ساتھ زمان و مکان کے اعتبار سے اس مسجد کی تقسیم ایسے عالم میں انجام پا رہی ہے کہ شہر بیت المقدس میں بڑے پیمانے پر یہودی کالونیوں کی تعمیر اور غیر یہودی شہریوں کو نقل مکانی پر مجبور کئے جانے سے، صورت حال نہایت خطرناک ہو گئی ہے اور فلسطینیوں کی صدائے مظلومیت اور اقدامات بھی، مسجد الاقصی کی توہین کے لئے صیہونیوں کی مذموم سازشوں کو ناکام بنانے میں موثر واقع نہیں ہو سکے ہیں- مسجد الاقصی، دنیا بھر کے مسلمانوں کے قبلہ اول اور تمام ادیان الہی کے لئے قابل احترام مقدس مقامات میں سے ہے- واضح رہے کہ انتہا پسند صیہونیوں نے اکیس اگست انیس سو انہتر کو مسجد الاقصی کو نذرآتش کر کے اسے بھاری نقصان پہنچایا تھا-